May 5, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 84

مَن جَاء بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِّنْهَا وَمَن جَاء بِالسَّيِّئَةِ فَلا يُجْزَى الَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ إِلاَّ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

جو شخص کوئی نیکی لے کر آئے گا تو اُس کو اُس سے بہتر چیز ملے گی، اور جو کوئی بدی لے کر آئے گا تو جنہوں نے برے کام کئے ہیں ، اُن کو کسی اور چیز کی نہیں ، اُن کے کئے ہوئے کاموں ہی کی سزا دی جائے گی

آیت ۸۴   مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ خَیْرٌ مِّنْہَا: ’’جو کوئی نیکی لے کر آئے گا تو اُس کے لیے بدلہ ہوگا اس سے بہتر۔‘‘

      سورۃ النمل کی آیت ۸۹ میں بھی یہ مضمون بالکل ان ہی الفاظ میں بیان ہوا ہے۔

      وَمَنْ جَآءَ بِالسَّیِّئَۃِ فَلَا یُجْزَی الَّذِیْنَ عَمِلُوا السَّیِّاٰتِ اِلَّا مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ: ’’اور جو کوئی ُ برائی لے کر آئے گا تو برائیوں کا ارتکاب کرنے والوں کو بدلہ نہیں دیا جائے گا مگر وہی کہ جو کچھ وہ کرکے لائیں گے۔‘‘

      مطلب یہ کہ برائی کی سزا برائی کے عین مطابق دی جائے گی، اس میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ لیکن نیکوکاروں کے لیے ان کی نیکیوں میں اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے دس گنا سے سات سو گنا تک اضافہ کر دیا جائے گا، بلکہ غور کیا جائے تو ’’خَیْرٌ مِّنْہَا‘‘ کی کوئی حد اور انتہا مقرر نہیں ۔ جیسا کہ سورۃ البقرۃ میں ارشاد ہوا ہے : (وَاللّٰہُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ) ’’اور اللہ جس کے لیے جتنا چاہے گا بڑھا دے گا۔ اور اللہ بہت وسعت والا خوب جاننے والا ہے‘‘۔ بہر حال ’’خَیْرٌ مِّنْہَا‘‘ کے الفاظ میں سب سے نچلی سطح پر بھی یہ بشارت موجود ہے کہ تم جیسی بھی کوئی نیکی کر کے لے جاؤ گے وہاں اس کا اجر اس سے بہتر ہی ملے گا۔

UP
X
<>