May 2, 2024

قرآن کریم > العنكبوت >sorah 29 ayat 27

وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ

اور ہم نے اُنہیں اسحاق اور یعقوب (جیسے بیٹے) عطا فرمائے، اور اُن کی اولاد میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ جاری رکھا، اور اُن کا اجر دُنیا میں (بھی) دیا اور یقینا آخرت میں اُن کاشمار صالحین میں ہوگا

آیت ۲۷   وَوَہَبْنَا لَہٗٓ اِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَ: ’’ اور ہم نے اسے اسحاق (جیسا بیٹا) اور یعقوب (جیسا پوتا) عطا کیا‘‘

      وَجَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِہِ النُّبُوَّۃَ وَالْکِتٰبَ: ’’اور اُس کی نسل میں ہم نے رکھ دی نبوت اور کتاب‘‘

      نبوت اور کتاب کی یہ وراثت ایک طویل عرصے تک حضرت اسحاق کی نسل میں رہی اور پھر آخری نبوت اور آخری کتاب کی سعادت حضرت اسماعیل کی اولاد کے حصے میں آئی۔ اس حوالے سے ایک اہم نکتہ نوٹ کرلیجیے کہ حضرت ابراہیم کے بعد دنیا میں کوئی نبی یا رسول آپ کی نسل سے باہر نہیں آیا۔ لیکن آپ کی نسل دنیا میں کہاں کہاں پھیلی؟ اس بارے میں ہمیں قطعی معلومات حاصل نہیں ہیں ۔ تورات نے تو حضرت اسحاق کے صرف ایک بیٹے یعنی حضرت یعقوب کی نسل (بنی اسرائیل) کے بارے میں معلومات کو محفوظ کیا ہے۔ حضرت یعقوب کے ایک جڑواں بھائی ’’عیسو‘‘ کا ذکر بھی تاریخ میں ملتا ہے لیکن ان کی نسل کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں کہ وہ کہاں کہاں آباد ہوئی۔ اسی طرح حضرت ابراہیم کی تیسری بیوی ’’قطورہ‘‘ سے بھی آپ کے بہت سے بیٹے تھے۔ ان میں سے آپ کے صرف ایک بیٹے کا تاریخ میں تذکرہ ملتاہے کہ وہ مدین میں آباد ہوئے تھے اور حضرت شعیب کا تعلق ان ہی کی نسل سے تھا۔ لیکن ’’بنی قطورہ‘‘ میں سے باقی لوگ کدھر گئے کچھ معلوم نہیں ۔

      اس حوالے سے میرا خیال ہے کہ حضرت اسحاق کے بیٹے عیسو کی اولاد میں سے کچھ لوگ ہندوستان میں آکر آباد ہوئے اور برہمن کہلوائے۔ میرے خیال میں یہ لوگ حضرت ابراہیم کے ساتھ نسلی تعلق کی بنا پرخود کو ’’براہم‘‘ یا ’’براہما‘‘ کہلواتے تھے۔ بعد میں اسی براہم یا براہما کا لفظ ’’برہمن‘‘ بن گیا۔ واللہ اعلم! بہر حال حضرت ابراہیم کی نسل دنیا میں کہاں کہاں پھیلی اور کس کس علاقے میں آباد ہوئی، یہ انسانی تاریخ کا ایک اہم لیکن گمنام باب ہے۔ آج ضرورت ہے کہ اعلیٰ پائے کا کوئی سکالر تحقیق کرکے اس موضوع کے گمنام گوشوں کو بے نقاب کرے۔

      وَاٰتَیْنٰہُ اَجْرَہٗ فِی الدُّنْیَا وَاِنَّہٗ فِی الْاٰخِرَۃِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ: ’’اور ہم نے اسے دنیا میں بھی اس کا اجر عطا کیا، اور آخرت میں بھی وہ یقینا ہمارے نیک بندوں میں سے ہوگا۔‘‘

UP
X
<>