May 2, 2024

قرآن کریم > العنكبوت >sorah 29 ayat 29

أَئِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ وَتَقْطَعُونَ السَّبِيلَ وَتَأْتُونَ فِي نَادِيكُمُ الْمُنكَرَ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَن قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللَّهِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ

کیا تم مردوں کے پاس جاتے ہو، اور راستوں میں ڈاکے ڈالتے ہو، اور اپنی بھری مجلس میں بدی کا ارتکاب کرتے ہو؟‘‘ پھر اُن کی قوم کے لوگوں کے پاس اس کے سوا کوئی جواب نہیں تھا کہ اُنہوں نے کہا : ’’ لے آؤ ہم پر اﷲ کا عذاب اگر تم سچے ہو !‘‘

آیت ۲۹   اَئِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ وَتَقْطَعُوْنَ السَّبِیْلَ: ’’کیا تم آتے ہو َمردوں کے پاس (شہوت رانی کے لیے) اور (فطری) راستہ منقطع کرتے ہو‘‘

      یعنی فطرت نے اس مقصد کے لیے مرد اور عورت کے ملاپ کا جو طریقہ رکھا ہے اور اسے اولاد پیدا کرنے کا ذریعہ بنایا ہے، تم اس راہ کو کاٹ رہے ہو۔

      وَتَاْتُوْنَ فِیْ نَادِیْکُمُ الْمُنْکَرَ: ’’اور یہ مذموم فعل تم اپنی مجلسوں کے اندر کرتے ہو!‘‘

      ان کی بے حیائی اور ڈھٹائی کی انتہا یہ تھی کہ وہ اس گھناؤنے فعل کا ارتکاب کھلے عام اپنی مجالس کے اندر کیا کرتے تھے۔

      فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِہٖٓ اِلَّآ اَنْ قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ: ’’تو اس کی قوم کا کوئی جواب اس کے سوا نہیں تھا کہ انہوں نے کہا : تم لے آؤ ہم پر اللہ کا عذاب اگر تم سچے ہو!‘‘

UP
X
<>