May 5, 2024

قرآن کریم > الأحزاب >sorah 33 ayat 23

مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُم مَّن قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُم مَّن يَنتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلاً

انہی ایمان والوں میں وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے اﷲ سے جو عہد کیا تھا، اُسے سچا کر دِکھایا۔ پھر اُن میں سے کچھ وہ ہیں جنہوں نے اپنانذرانہ پورا کردیا، اور کچھ وہ ہیں جو ابھی انتظار میں ہیں ، اور اُنہوں نے (اپنے ارادوں میں ) ذرا سی بھی تبدیلی نہیں کی

آیت ۲۳    مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاہَدُوا اللّٰہَ عَلَیْہِ: ’’ اہل ِایمان میں وہ جواں مرد لوگ بھی ہیں جنہوں نے سچا کر دکھایا وہ عہد جوانہوں نے اللہ سے کیا تھا۔‘‘

        انہوں نے کہاتھا کہ ہمارے مال اور ہماری جانیں اللہ کی راہ میں قربانی کے لیے حاضر ہیں اور انہوں نے اپنا یہ دعویٰ عملی طور پر سچ کر دکھایا۔

        فَمِنْہُمْ مَّنْ قَضٰی نَحْبَہٗ: ’’پس ان میں سے کچھ تو اپنی نذر پوری کر چکے‘‘

        یہ اشارہ ہے ان صحابہ کرام jکی طرف جو ان آیات کے نزول (۵ ہجری) سے پہلے جامِ شہادت نوش کر چکے تھے۔ مثلاً غزوئہ بدر میں چودہ (۱۴)، جبکہ غزوئہ اُحد میں ستر(۷۰) صحابہ شہید ہوئے تھے۔

        وَمِنْہُمْ مَّنْ یَّنْتَظِرُ: ’’اور ان میں سے کچھ انتظار کر رہے ہیں۔‘‘

        باقی منتظر ہیں کہ کب ان کی باری آئے، انہیں جان قربان کرنے کا موقع میسر آئے اور وہ اللہ کے حضور سرخرو ہوں : ؎

وبالِ  دوش  ہے  سر جسم  نا تواں  پہ  مگر

لگا رکھا ہے ترے خنجر و سناں کے لیے !

        وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِیْلًا: ’’اور انہوں نے ہر گز کوئی تبدیلی نہیں کی۔‘‘

        اللہ سے جو عہد انہوں نے پہلے دن سے کر رکھا ہے آج بھی وہ اس پر قائم ہیں اور اس میں انہوں نے ِسرمو فرق نہیں آنے دیا۔ 

UP
X
<>