May 5, 2024

قرآن کریم > سبإ >sorah 34 ayat 12

وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ غُدُوُّهَا شَهْرٌ وَرَوَاحُهَا شَهْرٌ وَأَسَلْنَا لَهُ عَيْنَ الْقِطْرِ وَمِنَ الْجِنِّ مَن يَعْمَلُ بَيْنَ يَدَيْهِ بِإِذْنِ رَبِّهِ وَمَن يَزِغْ مِنْهُمْ عَنْ أَمْرِنَا نُذِقْهُ مِنْ عَذَابِ السَّعِيرِ

اور سلیمان کیلئے ہم نے ہوا کو تابع بنادیا تھا۔ اُس کا صبح کا سفر بھی ایک مہینے کی مسافت کا ہوتا تھا، اور شام کا سفر بھی ایک مہینے کا۔ اور ہم نے اُن کیلئے تانبے کا چشمہ بہا دیا تھا۔ اور جنا ت میں سے کچھ وہ تھے جو اپنے پروردگار کے حکم سے اُن کے آگے کام کرتے تھے، اور (ہم نے اُن پر یہ بات واضح کرد ی تھی کہ) اُن میں سے جو کوئی ہمارے حکم سے ہٹ کر ٹیڑھا راستہ اختیار کرے گا، اُسے ہم بھڑکتی ہوئی آگ کا مزہ چکھائیں گے

آیت ۱۲   وَلِسُلَیْمٰنَ الرِّیْحَ غُدُوُّہَا شَہْرٌ وَّرَوَاحُہَا شَہْرٌ: ’’اور سلیمانؑ کے لیے ہو ا کو (مسخر کر دیا تھا)، اُس کا صبح کو چلنا بھی ایک ماہ (کا سفر) تھا اور اُس کا شام کو چلنا بھی ایک ماہ (کا سفر) تھا۔‘‘

        حضرت سلیمان جہاں جانا چاہتے تیز ہوا آپؑ کے تخت کو اڑا کر وہاں پہنچا دیتی اور جو فاصلہ اُس زمانے کے لوگ مروّجہ سواریوں کے ذریعے ایک ماہ میں طے کرتے حضرت سلیمانؑ وہ فاصلہ ہوا کے ذریعے سے ایک صبح یا ایک شام میں طے کر لیتے تھے۔

        وَاَسَلْنَا لَہٗ عَیْنَ الْقِطْرِ: ’’اور ہم نے اُس کے لیے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ جاری کر دیا تھا۔‘‘

        وَمِنَ الْجِنِّ مَنْ یَّعْمَلُ بَیْنَ یَدَیْہِ بِاِذْنِ رَبِّہٖ: ’’اور کچھ ِجن بھی (اس ؑکے تابع کر دیے تھے) جو اُس کے سامنے کام کرتے تھے اُس کے رب کے حکم سے۔‘‘

        وَمَنْ یَّزِغْ مِنْہُمْ عَنْ اَمْرِنَا نُذِقْہُ مِنْ عَذَابِ السَّعِیْرِ: ’’اور ان میں سے جو کوئی بھی ہمارے حکم سے سرتابی کرتا اسے ہم جلا دینے والا عذاب چکھاتے تھے۔‘‘

        آگے ان کاموں کی تفصیل بھی بتائی جا رہی ہے جو جنات حضرت سلیمان کے لیے کرتے تھے۔ 

UP
X
<>