May 5, 2024

قرآن کریم > يس >sorah 36 ayat 25

إِنِّي آمَنتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُونِ

میں تو تمہارے پروردگار پر ایمان لاچکا۔ اب تم بھی میری بات سن لو۔‘‘

آیت ۲۵   اِنِّیْٓ اٰمَنْتُ بِرَبِّکُمْ فَاسْمَعُوْنِ: ’’میں توتمہارے رب پر ایمان لے آیا ہوں، سو میری بات سنو!‘‘

        یعنی اللہ کے یہ تینوں رسول ؑتمہیں توحید کی دعوت دے رہے ہیں اور تمہیں تمہارے رب کی طرف بلا رہے ہیں۔ ان کی یہ باتیں تمہاری سمجھ میں آئیں نہ آئیں میں ان کی حقیقت تک پہنچ چکا ہوں۔ اور تم ان کی تصدیق کرو نہ کرو میں تو ان پر ایمان لا چکا ہوں۔ یوں اللہ کے اس بندے نے ڈنکے کی چوٹ اپنے ایمان کا اعلان کر دیا۔ یہ سنتے ہی اس کی قوم کے لوگ غصے سے پاگل ہو گئے۔ انہیں ان رسولوں پر تو زیادہ غصہ نہ آیا، کیونکہ وہ باہر سے آئے ہوئے ا فراد تھے، لیکن اپنی قوم کے ایک فرد کی طرف سے اس ’’اعلانِ بغاوت‘‘ کووہ برداشت نہ کر سکے، چنانچہ اللہ کے اس بندے کو اسی لمحے شہید کر دیا گیا۔ 

UP
X
<>