April 26, 2024

قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 10

وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاء لِّلسَّائِلِينَ

اور اُس نے زمین میں جمے ہوئے پہاڑ پیدا کئے جو اُس کے اُوپر اُبھرے ہوئے ہیں ، اور اُس میں برکت ڈال دی، اور اُس میں توازن کے ساتھ اُس کی غذائیں پیدا کیں ۔ سب کچھ چار دن میں ۔ تمام سوال کرنے والوں کیلئے برابر !

آیت ۱۰:  وَجَعَلَ فِیْہَا رَوَاسِیَ مِنْ فَوْقِہَا: ’’اور اس میں اس نے بنائے پہاڑوں کے لنگر اس کے اوپر سے‘‘

         وَبٰرَکَ فِیْہَا وَقَدَّرَ فِیْہَآ اَقْوَاتَہَا فِیْٓ اَرْبَعَۃِ اَیَّامٍ: ’’اور اس میں برکات پیدا کیں اور اس میں اندازے مقررکیے اس کی غذاؤں کے، چار دنوں میں۔‘‘

        یعنی دو دنوں میں زمین کو پیدا کیا جو بذاتِ خود ایک بہت بڑی تخلیق ہے، پھر مزید دو دنوں میں اس کے اوپر سے اس پر پہاڑ جما دیے اور زمین کی مٹی کو روئیدگی کے قابل بنایا۔ زمین ابتدا میں تو آگ کے ایک ُکرے ّکی شکل میں تھی۔ آہستہ آہستہ یہ ٹھنڈی ہوئی۔ پہلے پہل اس کی مٹی میں صرف inorganic compounds پائے جاتے تھے۔ ہوتے ہوتے organic compounds پیدا ہوئے۔ اس کے بعداس میں وہ صلاحیت اور اہلیت پیدا ہوئی کہ یہ زندگی کا گہوارہ بن سکے۔ یہ سارا عمل چار دنوں میں مکمل ہوا۔ یہ آیت تا حال آیات متشابہات میں سے ہے، ابھی تک ہم ان چار دنوں کی حقیقت اور تفصیل کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔

         سَوَآءً لِّلسَّآئِلِیْنَ: ’’تمام سائلین کے لیے برابر۔‘‘

        زمین کی مختلف صلاحیتوں، اس کی پیداوار اور اس کے غذائی ذخائر پر ان سب کا حق برابر ہے جنہیں ان کی ضرورت ہے۔ اس میں کسی کے لیے کوئی خاص حصہ نہیں رکھا گیا۔ 

UP
X
<>