May 3, 2024

قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 45

وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيهِ وَلَوْلا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَإِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيبٍ

اور ہم نے موسیٰ کو بھی کتاب دی تھی، پھر اُس میں بھی اختلاف ہوا۔ اور اگر تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے ہی طے نہ کر دی گئی ہوتی، تو ان لوگوں کا معاملہ چکا ہی دیا گیا ہوتا۔ اور حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ ایسے شک میں پڑے ہوئے ہیں جس نے ان کو خلجان میں ڈال رکھا ہے

آیت ۴۵:  وَلَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَی الْکِتٰبَ فَاخْتُلِفَ فِیْہِ: ’’اور ہم نے موسیٰؑ کو بھی کتاب دی تھی، تو اس میں بھی اختلاف کیا گیا۔‘‘

         وَلَوْلَا کَلِمَۃٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّکَ لَقُضِیَ بَیْنَہُمْ: ’’اور اگر آپ کے رب کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہو چکی ہوتی تو ان کے مابین فیصلہ کر دیا جاتا۔‘‘

        اللہ تعالیٰ کی تقویم میں ہر کام کا ایک وقت مقرر ہے، اسی طرح ان کے فیصلے کا بھی اللہ تعالیٰ نے ایک وقت طے کررکھا ہے۔ اگر یہ وقت پہلے سے طے نہ ہوتا تو ان کا فیصلہ اب تک چکا دیا جاتا۔

         وَاِنَّہُمْ لَفِیْ شَکٍّ مِّنْہُ مُرِیْبٍ : ’’اور یقینا وہ اس کے بارے میں خلجان انگیز شک میں مبتلا ہیں۔‘‘

        یہاں مِنْہُ سے مراد قرآن مجید ہے۔ یعنی پہلے انہوں نے خواہ مخواہ اختلافات کھڑے کیے۔ لیکن جب ہم نے ان اختلافات کی وضاحت کے لیے یہ کتاب بھیج دی تو اب وہ اس کے بارے میں ایسے شک و شبہ میں مبتلا ہوگئے ہیں جس نے انہیں سخت خلجان اور اُلجھن میں ڈال دیا ہے اور وہ اس میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

UP
X
<>