May 3, 2024

قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 49

لا يَسْأَمُ الإِنسَانُ مِن دُعَاء الْخَيْرِ وَإِن مَّسَّهُ الشَّرُّ فَيَؤُوسٌ قَنُوطٌ

انسان کا حال یہ ہے کہ وہ بھلائی مانگنے سے نہیں تھکتا، اور اگر اُسے کوئی بُرائی چھو جائے تو ایسا مایوس ہوجاتا ہے کہ ہر اُمید چھوڑ بیٹھتا ہے

آیت ۴۹:  لَا یَسْئَمُ الْاِنْسَانُ مِنْ دُعَآءِ الْخَیْرِ: ’’انسان بھلائی مانگنے سے نہیں تھکتا‘‘

        یہاں بھلائی (خیر) سے مراد دنیوی نعمتوں اور مال و دولت کی فراوانی ہے۔ کسی انسان کے پاس جتنی چاہے دولت ہو اور جس قدر چاہے نعمتیں اسے میسر ہوں، پھر بھی مزید حاصل کرنے کی اس کی خواہش کبھی ختم نہیں ہو تی۔

         وَاِنْ مَّسَّہُ الشَّرُّ فَیَؤسٌ قَنُوْطٌ: ’’اور اگر کہیں اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو بالکل مایوس و دل شکستہ ہو جاتا ہے۔‘‘

UP
X
<>