May 6, 2024

قرآن کریم > الزخرف >sorah 43 ayat 15

وَجَعَلُوا لَهُ مِنْ عِبَادِهِ جُزْءًا إِنَّ الإِنسَانَ لَكَفُورٌ مُّبِينٌ

اور ان (مشرک) لوگوں نے یہ بات بنائی ہے کہ اﷲ کا خود اُس کے بندوں میں سے کوئی جزء ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان کھلم کھلا ناشکرا ہے

آیت ۱۵:  وَجَعَلُوْا لَـہٗ مِنْ عِبَادِہٖ جُزْءًا: ’’اور انہوں نے اُس کے بندوں میں سے اُس کا ایک جزو ٹھہرایا۔‘‘

          یعنی اُس کے بعض بندوں کو اُس کی اولاد قرار دے دیا۔ انسان کی اولاد دراصل اس کا جزو ہی ہوتا ہے۔باپ کے جسم سے ایک سیل (spermatozone) نکل کر ماں کے جسم کے سیل (ovum) سے ملتا ہے اور ان دو cells کے ملاپ سے بچے کی تخلیق ہوتی ہے ----  cells ماں اور باپ کے اپنے اپنے جسموں کے جزوہی ہوتے ہیں۔

           اِنَّ الْاِنْسَانَ لَـکَفُوْرٌ مُّبِیْنٌ : ’’یقینا انسان بہت کھلا نا شکرا ہے۔‘‘

UP
X
<>