May 6, 2024

قرآن کریم > الزخرف >sorah 43 ayat 18

أَوَمَن يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ

اور کیا (اﷲ نے ایسی اولاد پسند کی ہے) جو زیوروں میں پالی پوسی جاتی ہے، او ر جو بحث مباحثے میں اپنی بات کھل کر بھی نہیں کہہ سکتی؟

آیت ۱۸:  اَوَ مَنْ یُّنَشَّؤُا فِی الْحِلْیَۃِ وَہُوَ فِی الْخِصَامِ غَیْرُ مُبِیْنٍ: ’’ کیا وہ جو پرورش پاتی ہے زیور میں اور بحث میں اپنا موقف واضح نہیں کر سکتی!‘‘

          بچیاں پیدائشی طور پر نازک ہوتی ہیں‘ وہ بچپن سے ہی کھلونوں اور گڑیوں کے ساتھ کھیلتی ہیں اور زیورات میں دل چسپی رکھتی ہیں۔ بحث و تکرار کے موقع پر اپنا مدعا بھی واضح انداز میں بیان نہیں کر سکتیں۔ اس کے برعکس لڑکے بچپن سے ہی نسبتاً مضبوط اور جفاکش ہوتے ہیں۔ وہ فطری طور پر ہتھیاروں کے کھلونوں سے کھیلنا اور مارشل گیمز میں حصہ لینا پسند کرتے ہیں۔

UP
X
<>