May 8, 2024

قرآن کریم > الفتح >sorah 48 ayat 20

وَعَدَكُمُ اللَّهُ مَغَانِمَ كَثِيرَةً تَأْخُذُونَهَا فَعَجَّلَ لَكُمْ هَذِهِ وَكَفَّ أَيْدِيَ النَّاسِ عَنكُمْ وَلِتَكُونَ آيَةً لِّلْمُؤْمِنِينَ وَيَهْدِيَكُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيمًا

اﷲ نے تم سے بہت سے مالِ غنیمت کا وعدہ کر رکھا ہے جو تم حاصل کروگے، اب فوری طور پر اُس نے تمہیں یہ فتح دے دی ہے، اور لوگوں کے ہاتھوں کو تم سے روک دیا، تاکہ یہ مومنوں کیلئے ایک نشانی بن جائے، اور تمہیں اﷲ سیدھے راستے پر ڈال دے

آیت ۲۰  وَعَدَکُمُ اللّٰہُ مَغَانِمَ کَثِیْرَۃً تَاْخُذُوْنَہَا فَعَجَّلَ لَکُمْ ہٰذِہٖ: ’’ (اے مسلمانو!) اللہ تم سے وعدہ کرتا ہے بہت سے اموالِ غنیمت کا جنہیں تم حاصل کرو گے‘ پس یہ (فتح) تو اس نے تمہیں فوری طور پر عطا کر دی ہے

            اس سے مراد صلح حدیبیہ ہے‘ جس کا ذکر سورت کے آغاز میں بایں الفاظ ہوا : اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنًا: ’’یقینا ہم نے آپ ؐکو ایک بڑی روشن فتح عطا فرمائی ہے۔

            وَکَفَّ اَیْدِیَ النَّاسِ عَنْکُمْ: ’’اور اس نے روک لیا لوگوںکے ہاتھوں کو تم سے۔

            ظاہر ہے اگر جنگ ہوتی اور قریش بھی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے تو کچھ نہ کچھ نقصان مسلمانوں کا بھی ضرور ہوتا۔

            وَلِتَـکُوْنَ اٰیَۃً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ وَیَہْدِیَکُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا: ’’تاکہ یہ اہل ِایمان کے لیے   ایک نشانی بن جائے اور وہ تمہاری راہنمائی فرمائے سیدھے راستے کی طرف۔

            تا کہ اس کے بعد اقامت دین کے لیے تمہاری اجتماعی جدوجہد کامیابی کے مراحل جلد از جلد طے کرے اور اللہ تعالیٰ اسے تیر کی طرح سیدھا اس کے آخری ہدف اور منزلِ مقصود تک پہنچا دے۔

UP
X
<>