April 26, 2024

قرآن کریم > الفتح >sorah 48 ayat 26

إِذْ جَعَلَ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي قُلُوبِهِمُ الْحَمِيَّةَ حَمِيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ فَأَنزَلَ اللَّهُ سَكِينَتَهُ عَلَى رَسُولِهِ وَعَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَأَلْزَمَهُمْ كَلِمَةَ التَّقْوَى وَكَانُوا أَحَقَّ بِهَا وَأَهْلَهَا وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا

(چنانچہ) جب ان کافروں نے اپنے دلوں میں اُس حمیت کو جگہ دی جو جاہلیت کی حمیت تھی تو اﷲ نے اپنی طرف سے اپنے پیغمبر اور مسلمانوں پر سکینت نازل فرمائی، اور اُن کو تقویٰ کی بات پر جمائے رکھا، اور وہ اسی کے زیادہ حق داراور اس کے اہل تھے، اور اﷲ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے

آیت ۲۶ اِذْ جَعَلَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا فِیْ قُلُوْبِہِمُ الْحَمِیَّۃَ حَمِیَّۃَ الْجَاہِلِیَّۃِ: ’’جب ان کافروں نے اپنے دلوں میں حمیت بٹھالی‘ جاہلیت کی حمیت‘‘

            قریش مکہ نے اس موقع پر جس حمیت کا مظاہرہ کیا وہ سراسر حمیت جاہلی تھی۔ ان کے دلوں میں قوم پرستی‘ آباء پرستی اور روایت پرستی کا تعصب کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ اسی تعصب کی بنا پر انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ ان لوگوں کوعمرہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جو اپنے باپ دادا کے دین سے ِپھر کر’’بے دین‘‘ ہو چکے تھے۔

            فَاَنْزَلَ اللّٰہُ سَکِیْنَتَہٗ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَعَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ: ’’تو اللہ نے سکینت نازل کر دی اپنے رسولؐ پر اور اہل ایمان پر‘‘

            وَاَلْزَمَہُمْ کَلِمَۃَ التَّقْوٰی وَکَانُوْٓا اَحَقَّ بِہَا وَاَہْلَہَا: ’’اور اُس نے لازم کر دیا ان پر تقویٰ کی بات کو اور وہ اس کے زیادہ حق دار بھی ہیں اور اس کے اہل بھی ہیں۔ ‘‘

            وَکَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمًا: ’’اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔‘‘

UP
X
<>