May 3, 2024

قرآن کریم > الـتحريم >sorah 66 ayat 12

وَمَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِنْ رُوحِنَا وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ

نیز عمران کی بیٹی مریم کو (مثال کے طور پر پیش کرتا ہے) جنہوں نے اپنی عصمت کی حفاظت کی، تو ہم نے اُس میں اپنی رُوح پھونک دی، اور اُنہوں نے اپنے پروردگار کی باتوں اور اُس کی کتاب کی تصدیق کی، اور وہ طاعت شعار لوگوں میں شامل تھیں

آيت 12: وَمَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا: «اور عمران كى بيٹى مريم جس نے اپنى عصمت كى حفاظت كى»

        يه تيسرى مثال ايسى خاتون كى هے جو خود بھى نيك تھيں اور ان كى تربيت بھى انتهائى پاكيزه ماحول ميں هوئى: (وَكَفَّلَهَا زَكَرِيَّا) (آل عمران: 38). يعنى انهوں نے الله كے جليل القدر پيغمبر حضرت زكريا عليه السلام كى آغوش محبت ميں پرورش پائى اور يوں ان كى سيرت نور على نور كى مثال بن گئى.

فَنَفَخْنَا فِيهِ مِنْ رُوحِنَا: «تو هم نے اس ميں اپنى روح ميں سے پھونكا»

وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ: «اور اس نے تصديق كى اپنے رب كى تمام باتوں كى اور اس كى كتابوں كى»

حضرت مريم سلام عليها كو وحى كے ذريعے فرشتے جو كچھ بتاتے رهے انهوں نے وه سب باتيں دل و جان سے تسليم كيں. مثلاً يه كه الله نے تمهيں دنيا بھر كى عورتوں ميں سے چن ليا هے اور يه كه الله كے حكم سے تمهارے هاں بيٹا هوگا. اسى طرح حضرت مريم رضى الله عنها نے زبور، تورات اور عهد نامه قديم سميت تمام الهامى كتب اور صحائف كى تصديق بھى كى۔

وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ: «اور وه بهت هى فرماں برداروں ميں سے تھيں.»

ان تين مثالوں كے ذريعے خواتين كے حوالے سے تين ممكنه صورتيں بيان كى گئى هيں، يعنى بهترين شوهر كے هاں بدترين بيوى، بدترين شوهر كے هاں بهترين بيوى، اور بهترين ماحول ميں بهترين خاتون. چوتھى ممكنه صورت يه هوسكتى هے كه شوهر بھى بد طينت هو اور اس كى بيوى بھى بد طينت هو. يعنى مياں بيوى دونوں كا ظاهر و باطن (ظلماتٌ بَعْضُهَا فَوْقَ بَعْضٍ) كا نقشه پيش كرتا هو اور فيصله كرنا مشكل هوجائے كه ان دونوں ميں كون زياده بد طينت اور بد سرشت هے. اس ممكنه صورت كى مثال سورة اللهب ميں ابو لهب اور اس كى بيوى (امّ جميل) كى بيان هوئى هے.

UP
X
<>