May 5, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 182

وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لاَ يَعْلَمُونَ 

اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلا یا ہے، انہیں ہم اس طرح دھیرے دھیرے پکڑ میں لیں گے کہ اُنہیں پتہ بھی نہیں چلے گا

آیت 182:  وَالَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا سَنَسْتَدْرِجُہُمْ مِّنْ حَیْثُ لاَ یَعْلَمُوْنَ:  ’’رہے وہ لوگ جنہوں نے ہماری آیات کی تکذیب کی ہے‘ تو ہم رفتہ رفتہ انہیں ایسے پکڑیں گے کہ ان کو پتا بھی نہیں چلے گا۔‘‘

            بعض اوقات یوں ہوتا ہے کہ ایک شخص کفر کے راستے پر بڑھتا جاتا ہے تو ساتھ ہی اس کی دنیاوی کامیابیاں بھی بڑھتی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ سمجھتا ہے کہ وہ جو کچھ کر رہا ہے، ٹھیک کر رہا ہے اور یہ دُنیاوی کامیابیاں اس کی اسی روش کا ہی نتیجہ ہیں۔ لہٰذا وہ کفر اور معصیت کے راستے میں مزید آگے بڑھتا چلا جاتا ہے۔ یہ کیفیت کسی انسان کے لیے بہت بڑا فتنہ ہے اور اس کو استدراج کہا جاتا ہے۔ یعنی کوئی انسان جو پوری دیدہ دلیری اور ڈھٹائی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی آیات سے اعراض اور اس کے احکام سے نافرمانی کرتا ہے تو اللہ اس کو ڈھیل دیتا ہے اور اس کی رسی دراز کر دیتا ہے‘ جس کی وجہ سے وہ گناہوں کی دلدل میں دھنستا چلا جاتا ہے۔ 

UP
X
<>