May 5, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 188

قُل لاَّ أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلاَ ضَرًّا إِلاَّ مَا شَاء اللَّهُ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لاَسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَاْ إِلاَّ نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

کہو کہ : ’’ جب تک اﷲ نہ چاہے، میں خود اپنے آپ کو بھی کوئی نفع یا نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا، اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں اچھی اچھی چیزیں خوب جمع کرتا، اور مجھے کبھی کوئی تکلیف ہی نہ پہنچتی۔ میں تو بس ایک ہوشیار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ، اُن لوگوں کیلئے جو میری بات مانیں ۔ ‘‘

آیت 188:  قُلْ لآَّ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّلاَ ضَرًّا اِلاَّ مَا شَآءَ اللّٰہُ:  ’’کہہ دیجیے کہ مجھے کوئی اختیار نہیں ہے اپنی جان کے بارے میں بھی کسی نفع کا اور نہ کسی نقصان کا‘ سوائے اس کے جو اللہ چاہے۔‘‘

            آپ انہیں بتائیں کہ میرے پاس علم غیب نہیں ہے۔ جیسا کہ سورۃ الانعام کی آیت: 50 میں فرمایا گیا کہ اے نبی کہہ دیجیے کہ میں نہ تم سے یہ کہتا ہوں کہ اللہ کے خزانے میرے قبضہ ٔقدرت میں ہیں ، نہ میں علمِ غیب جانتا ہوں اور نہ میں یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔

            وَلَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لاَسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَمَا مَسَّنِیَ السُّوْٓءُ:  ’’‘ اور اگر مجھے علم ِ غیب حاصل ہوتا تو میں بہت سا خیر جمع کر لیتا اور مجھے کبھی کوئی تکلیف نہ آتی۔‘‘

            اِنْ اَنَا اِلاَّ نَذِیْرٌ وَّبَشِیْرٌ لِّقَوْمٍ یُؤْمِنُوْنَ:  ’’ نہیں ہوں میں مگر بشارت دینے والا اور خبردار کرنے والا‘ ان لوگوں کے لیے جو ایمان والے ہوں۔‘‘ 

UP
X
<>