April 27, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 202

وَإِخْوَانُهُمْ يَمُدُّونَهُمْ فِي الْغَيِّ ثُمَّ لاَ يُقْصِرُونَ 

اور جو اِن شیاطین کے بھائی ہیں ، اُن کو یہ شیاطین گمراہی میں گھسیٹے لے جاتے ہیں ، نتیجہ یہ کہ وہ (گمراہی سے) باز نہیں آتے

آیت 202:  وَاِخْوَانُہُمْ یَمُدُّوْنَہُمْ فِی الْْغَیِّ ثُمَّ لاَ یُقْصِرُوْنَ:  ’’اور جو اُن (شیطانوں) کے بھائی ہیں انہیں وہ گھسیٹ کر لے جاتے ہیں دور تک گمراہی میں، پھر وہ کچھ کمی نہیں کرتے۔‘‘

             شیطان کا جو دوست بنے گا پھر اس پر شیطان کا حکم تو چلے گا۔ شیاطین اپنے بھائی بندوں کو گمراہی میں گھسیٹتے ہوئے دور تک لے جاتے ہیں اور اس میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے۔ یعنی گمراہی کی آخری حد تک پہنچا کر رہتے ہیں۔ جیسے بلعم بن باعوراء کو شیطان نے اپنا شکار بنایا تھا اور اسے گمراہی کی آخری حد تک پہنچا کر دم لیا‘ لیکن جو اللہ کے مخلص اور متقی بندے ہیں ان پر شیطان کا اختیار نہیں چلتا۔ ان کی کیفیت وہ ہوتی ہے جو اس سے پچھلی آیت میں بیان ہوئی ہے، یعنی جو نہی منفی اثرات کا سایہ ان کو اپنی طرف بڑھتا ہوا محسوس ہوتا ہے وہ یکدم چونک کر اللہ کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ 

UP
X
<>