April 27, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 33

 قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُواْ بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُواْ عَلَى اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ 

کہہ دو کہ :’’ میرے پروردگار نے تو بے حیائی کے کاموں کو حرام قرار دیا ہے، چاہے وہ بے حیائی کھلی ہوئی ہو، یا چھپی ہوئی۔ نیز ہر قسم کے گناہ کو اور ناحق کسی سے زیادتی کرنے کو، اور اِس بات کو کہ تم اُس کے ساتھ کسی ایسی چیز کو شریک مانو جس کے بارے میں اﷲ نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے، نیز اِس بات کو کہ تم اﷲ کے ذمے وہ باتیں لگاؤ جن کی حقیقت کا تمہیں ذرا بھی علم نہیں ہے

آیت 33:  قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَہَرَ مِنْہَا وَمَا بَطَنَ:  ’’کہہ دیجیے کہ میرے ربّ نے تو حرام قرار دیا ہے بے حیائی کی باتوں کو خواہ وہ اعلانیہ ہوں اور خواہ چھپی ہوئی ہوں‘‘

            بے حیائی خواہ چھپی ہوئی بھی ہو‘ اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے۔

            وَالْاِثْمَ وَالْبَغْیَ بِغَیْرِ الْحَقِّ:  ’’اور (حرام کیا ہے اُس نے) گناہ کو اور نا حق زیادتی کو‘‘

            وَاَنْ تُشْرِکُوْا بِاللّٰہِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہ سُلْطٰنًا وَّاَنْ تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰہِ مَا لاَ تَعْلَمُوْنَ:  ’’اوریہ (بھی حرام ٹھہرایا ہے) کہ تم اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراؤ (کسی ایسی چیز کو) جس کے لیے اس نے کوئی سند نہیں اتاری ہے اور یہ بھی کہ تم اللہ کی طرف منسوب کرو وہ چیز جس کا تم علم نہیں رکھتے۔‘‘

UP
X
<>