May 8, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 44

وَنَادَى أَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابَ النَّارِ أَن قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَهَلْ وَجَدتُّم مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا قَالُواْ نَعَمْ فَأَذَّنَ مُؤَذِّنٌ بَيْنَهُمْ أَن لَّعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ 

اورجنت کے لوگ دوزخ والوں سے پکار کر کہیں گے کہ : ’’ ہمارے پروردگار نے ہم سے جو وعدہ کیا تھا، ہم نے اُسے بالکل سچا پایا ہے۔ اب تم بتاؤ کہ تمہارے پروردگار نے جو وعدہ کیا تھا، کیا تم نے بھی اُسے سچا پایا ؟ ‘‘ وہ جواب میں کہیں گے : ’’ ہاں ! ‘‘ اتنے میں ایک منادی اُن کے درمیان پکارے گا کہ : ’’ اﷲ کی لعنت ہے اُن ظالموں پر

آیت 44:  وَنَادٰٓی اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ اَصْحٰبَ النَّارِ اَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا: ’’اور جنتی لوگ پکارکر کہیں گے جہنمیوں سے کہ ہم نے تو وہ وعدہ بالکل سچا پایا ہے جو ہمارے رب نے ہم سے کیا تھا‘‘

            جن نعمتوں کا اللہ نے ہم سے وعدہ کیا تھا وہ ہمیں مل گئیں۔ اللہ کا وعدہ ہمارے حق میں سچ ثابت ہوا۔

            فَہَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا قَالُوْا نَعَمْ: ’’تو کیا تم نے بھی سچا پایا ہے وہ وعدہ جو تمہارے رب نے تم سے کیا تھا؟ وہ کہیں گے کہ ہاں!‘‘

            اہل جہنم جواب دیں گے کہ ہاں! ہمارے ساتھ بھی جو وعدے کیے گئے تھے وہ بھی سب پورے ہو گئے۔ جو وعیدیں ہمیں دنیا میں سنائی جاتی تھیں، عذاب کی جو مختلف شکلیں بتائی جاتی تھیں، وہ سب کی سب حقیقت کا روپ دھا ر کر ہمارے سامنے موجود ہیں اور اس وقت ہم ان میں گھرے ہوئے ہیں۔

            فَاَذَّنَ مُؤَذِّنٌ بَیْنَہُمْ اَنْ لَّـعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الظّٰلِمِیْنَ: ’’تو (اُس وقت) پکارے گا ایک پکارنے والا ان کے مابین کہ اللہ کی لعنت ہے ظالموں پر۔‘‘ 

UP
X
<>