May 4, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 51

الَّذِينَ اتَّخَذُواْ دِينَهُمْ لَهْوًا وَلَعِبًا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا فَالْيَوْمَ نَنسَاهُمْ كَمَا نَسُواْ لِقَاء يَوْمِهِمْ هَذَا وَمَا كَانُواْ بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ 

جنہوں نے اپنے دین کو کھیل تماشا بنا رکھا تھا، اور جن کو دنیوی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا۔ ‘‘ چنانچہ آج ہم بھی اُن کو اِسی طرح بھلادیں گے جیسے وہ اس بات کو بھلائے بیٹھے تھے کہ انہیں اِس دن کا سامنا کر نا ہے، اور جیسے وہ ہماری آیتوں کا کھلم کھلا انکار کیا کرتے تھے

آیت 51:  الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا دِیْنَہُمْ لَہْوًا وَّلَعِبًا وَّغَرَّتْہُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا: ’’(ان کے لیے) جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنا لیا تھا اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں مبتلا کر دیا تھا۔‘‘

            فَالْیَوْمَ نَنْسٰہُمْ کَمَا نَسُوْا لِقَآءَ یَوْمِہِمْ ہٰذَا:  ’’ لہٰذا آج کے دن ہم بھی انہیں نظر انداز کردیں گے، جیسا کہ انہوں نے اس دن کی ملاقات کو بھلائے رکھا تھا‘‘

            ’’نسیان‘‘ کے ایک معنی تو ہیں بھول جانا‘ جبکہ اس کے دوسرے معنی ہیں جان بوجھ کر نظر انداز کرنا۔

            وَمَا کَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَجْحَدُوْنَ:  ’’اور جیسا کہ وہ ہماری آیات کا انکار کرتے رہے تھے۔‘‘ 

UP
X
<>