May 18, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 73

وَإِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ قَدْ جَاءتْكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ هَذِهِ نَاقَةُ اللَّهِ لَكُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْكُلْ فِي أَرْضِ اللَّهِ وَلاَ تَمَسُّوهَا بِسُوَءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ 

اور ثمود کی طرف ہم نے اُن کے بھائی صالح کو بھیجا۔ انہوں نے کہا : ’’ اے میری قوم کے لوگو ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک روشن دلیل آچکی ہے۔ یہ اﷲ کی اونٹنی ہے جو تمہارے لئے ایک نشانی بن کر آئی ہے۔ اس لئے اس کو آزاد چھوڑ دو کہ وہ اﷲ کی زمین میں چرتی پھرے، اور اسے کسی برائی کے ارادے سے چھونا بھی نہیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہیں ایک دُکھ دینے والا عذاب آپکڑے

آیت 73:   وَاِلٰی ثَمُوْدَ اَخَاہُمْ صٰلِحًا:  ’’اور قومِ ثمود کی طرف (بھیجا ہم نے) ان کے بھائی صالح کو۔‘‘

            حضرت ہود اور ان کے اہلِ ایمان ساتھی جزیرہ نمائے عرب کے جنوبی علاقے سے ہجرت کر کے شمال مغربی کونے میں جا آباد ہوئے۔ یہ ’’حجر‘‘ کا علاقہ کہلاتا ہے۔ یہاں ان کی نسل آگے بڑھی اور پھر غالباً «ثمود» نامی کسی بڑی شخصیت کی وجہ سے اس قوم کا یہ نام مشہور ہوا۔

            قَالَ یٰــقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَـکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہ قَدْ جَآءَتْکُمْ بَیِّنَۃٌ مِّنْ رَّبِّـکُمْ:  ’’اُس نے کہا اے میری قوم عبادت کرو اللہ کی جس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک خاص نشانی آ گئی ہے۔‘‘

            حضرت صالح نے بھی اپنی قوم کو وہی دعوت دی جو اس سے پہلے حضرت نوح اور حضرت ہود اپنی اپنی قوموں کو دے چکے تھے۔ یہاں بَـیِّنَۃ سے مراد وہ اونٹنی ہے جو ان کے مطالبے پر معجزانہ طور پر چٹان سے نکلی تھی۔ یہاں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ حضرت نوح اور حضرت ہود کے بارے میں کسی معجزے کا ذکر قرآن میں نہیں ہے۔ معجزے کا ذکر سب سے پہلے حضرت صالح کے بارے میں آتا ہے۔

            ہٰذِہ نَاقَۃُ اللّٰہِ لَـکُمْ اٰیَۃً فَذَرُوْہَا تَاْکُلْ فِیْٓ اَرْضِ اللّٰہِ وَلاَ تَمَسُّوْہَا بِسُوْءٍ فَـیَاْخُذَکُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ:  ’’یہ اللہ کی اونٹنی ہے، تمہارے لیے ایک نشانی، تو اسے چھوڑے رکھو کہ یہ اللہ کی زمین میں چرتی پھرے، اور اسے نہ چھونا کسی برے ارادے سے، (اگر تم نے ایسا کیا) تو ایک درد ناک عذاب تمہیں آ پکڑے گا۔‘‘

            یہ اُونٹنی تمہارے مطالبے پر تمہاری نگاہوں کے سامنے ایک چٹان سے برآمد ہوئی ہے۔ اب اسے کوئی نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کرنا، ورنہ اللہ کا عذاب تمہیں آ لے گا۔ 

UP
X
<>