May 18, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 74

وَاذْكُرُواْ إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَاء مِن بَعْدِ عَادٍ وَبَوَّأَكُمْ فِي الأَرْضِ تَتَّخِذُونَ مِن سُهُولِهَا قُصُورًا وَتَنْحِتُونَ الْجِبَالَ بُيُوتًا فَاذْكُرُواْ آلاء اللَّهِ وَلاَ تَعْثَوْا فِي الأَرْضِ مُفْسِدِينَ 

اور وہ وقت یاد کرو جب اﷲ نے تمہیں قومِ عاد کے بعد جانشین بنایا، اور تمہیں زمین پر اس طرح بسایا کہ تم اُس کے ہموار علاقوں میں محل بناتے ہو، اور پہاڑوں کو تراش کر گھروں کی شکل دے دیتے ہو۔ لہٰذا اﷲ کی نعمتوں پر دھیان دو، اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو۔ ‘‘

آیت 74:  وَاذْکُرُوْٓا اِذْ جَعَلَکُمْ خُلَفَـآءَ مِنْ بَعْدِ عَادٍ وَّبَوَّاَکُمْ فِی الْاَرْضِ تَـتَّخِذُوْنَ مِنْ سُہُوْلِہَا قُصُوْرًا وَّتَنْحِتُوْنَ الْجِبَالَ بُیُوْتًا:  ’’اور یاد کرو جب اس نے تمہیں جانشین بنایا قومِ عاد (کی تباہی) کے بعد اور تمہیں جگہ دی زمین میں ، تم اس کے نرم میدانوں میں محل تعمیر کرتے ہو اور پہاڑوں کو تراش کر (بھی اپنے لیے) گھر بنالیتے ہو۔‘‘

            میدانی علاقوں میں وہ عالی شان محلات تعمیر کرتے تھے اور پہاڑوں کو تراش کر بڑے خوبصورت گھر بناتے تھے۔ اب ان محلات کا تو کوئی نام و نشان اس علاقے میں موجود نہیں، البتہ پہاڑوں سے تراش کر بنائے ہوئے گھروں کے کھنڈرات اُس علاقے میں آج بھی موجود ہیں۔ قومِ ثمود حضرت ابراہیم سے پہلے گزری ہے اور قوم عاد اس سے بھی پہلے تھی۔ اس طرح قومِ ثمود کا زمانہ آج سے تقریباً چھ ہزار سال پہلے کا ہے جبکہ قومِ عاد کو گزرے تقریباً سات ہزار سا ل ہو چکے ہیں۔

            فَاذْکُرُوْٓا اٰلَآءَ اللّٰہِ وَلاَ تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ:  ’’تو اللہ کی نعمتوں کو یاد رکھو اور مت پھرو زمین میں فساد مچاتے۔‘‘ 

UP
X
<>