May 18, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 75

قَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ مِن قَوْمِهِ لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُواْ لِمَنْ آمَنَ مِنْهُمْ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ صَالِحًا مُّرْسَلٌ مِّن رَّبِّهِ قَالُواْ إِنَّا بِمَا أُرْسِلَ بِهِ مُؤْمِنُونَ 

اُن کی قوم کے سرداروں نے جو بڑائی کے گھمنڈ میں تھے، اُن کمزوروں سے پوچھا جو ایمان لے آئے تھے کہ : ’’ کیا تمہیں اِ س بات کا یقین ہے کہ صالح اپنے رب کی طرف سے بھیجے ہوئے پیغمبر ہیں ؟ ‘‘ انہوں نے کہا کہ : ’’ بیشک ہم تو اُس پیغام پر پورا ایمان رکھتے ہیں جو اُن کے ذریعے بھیجا گیا ہے۔ ‘‘

آیت 75:  قَالَ الْمَلَاُ الَّذِیْنَ اسْتَـکْبَرُوْا مِنْ قَوْمِہ لِلَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِمَنْ اٰمَنَ مِنْہُمْ اَتَعْلَمُوْنَ اَنَّ صٰلِحًا مُّرْسَلٌ مِّنْ رَّبِّہ:  ’’آپ کی قوم کے متکبر سرداروں نے ان لوگوں سے کہا جو دبا لیے گئے تھے (اور) جو ان میں سے ایمان لے آئے تھے کہ (واقعی) کیا تم لوگوں کا خیال ہے کہ یہ صالح اپنے ربّ کی طرف سے بھیجا گیا ہے؟‘‘

            قَالُوْٓا اِنَّا بِمَآ اُرْسِلَ بِہ مُؤْمِنُوْنَ:  ’’ انہوں نے کہا کہ(ہاں) ہم تو جو کچھ ان کو دے کر بھیجا گیا ہے اس پر ایمان رکھتے ہیں۔‘‘

            حضرت صالح کی قوم کے جو غریب، دبے ہوئے اور کمزور لوگ تھے مگر ایمان لے آئے تھے‘ ان سے ان کے سردار بڑے متکبرانہ انداز سے مخاطب ہو کر کہتے تھے کہ کیا تمہیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ صالح واقعی اپنے رب کی طرف سے بھیجے گئے ہیں؟ اس پر وہ لوگ بڑے یقین سے جواب دیتے تھے کہ جو کچھ آپ کے رب نے آپ کو دیا ہے ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں اور اِن سارے احکام کو سچ جانتے ہیں۔ 

UP
X
<>