May 18, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 86

وَلاَ تَقْعُدُواْ بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوعِدُونَ وَتَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِهِ وَتَبْغُونَهَا عِوَجًا وَاذْكُرُواْ إِذْ كُنتُمْ قَلِيلاً فَكَثَّرَكُمْ وَانظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ 

اور ایسا نہ کیا کرو کہ راستوں پر بیٹھ کر لوگوں کو دھمکیاں دو، اور جو لوگ اﷲ پر ایمان لائے ہیں ، ان کو اﷲ کے راستے سے روکو، اور اُس میں ٹیڑھ پیدا کرنے کی کوشش کرو۔ اور وہ وقت یاد کرو جب تم کم تھے، پھر اﷲ نے تمہیں زیادہ کر دیا، اور یہ بھی دیکھو کہ فساد مچانے والوں کا انجام کیسا ہوا ہے

آیت 86:  وَلاَ تَقْعُدُوْا بِکُلِّ صِرَاطٍ تُوْعِدُوْنَ:  ’’اور نہ بیٹھا کرو ہر راستے پر ڈرانے دھمکانے کے لیے‘‘

            یعنی وہ لوگ راہزنی بھی کرتے تھے اور تجارتی قافلوں کو ڈرا دھمکا کر ان سے بھتہ بھی وصول کرتے تھے۔ ان حرکات سے بھی حضرت شعیب نے انہیں منع کیا۔

            وَتَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِہ وَتَبْغُوْنَہَا عِوَجًا:  ’’اور اللہ کے راستے سے روکنے کے لیے (ہر اُس شخص کو) جو ایمان لاتا ہے اور اس راہ کو کج کرتے ہوئے۔‘‘

            وَاذْکُرُوْٓا اِذْ کُنْتُمْ قَلِیْلاً فَکَثَّرَکُمْ وَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُفْسِدِیْنَ:  ’’ اور یاد کرو جبکہ تم کم تعداد میں تھے تو اللہ نے تمہاری تعداد زیادہ کر دی‘ اور (یہ بھی) دیکھو کہ مفسدوں کا کیسا کچھ انجام ہوتا رہا ہے۔‘‘ 

UP
X
<>