May 18, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 88

قَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ مِن قَوْمِهِ لَنُخْرِجَنَّكَ يَا شُعَيْبُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَكَ مِن قَرْيَتِنَا أَوْ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَا قَالَ أَوَلَوْ كُنَّا كَارِهِينَ 

اُن کی قوم کے سردار جو بڑائی کے گھمنڈ میں تھے، کہنے لگے : ’’ اے شعیب ! ہم نے پکا اراہ کر لیا ہے کہ ہم تمہیں اور تمہارے ساتھ تمام ایمان لانے والوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کر یں گے، ورنہ تم سب کو ہمارے دین میں واپس آنا پڑے گا۔ ‘‘ شعیب نے کہا : ’’ اچھا ؟ اگر ہم (تمہارے دین سے) نفرت کرتے ہوں ، تب بھی ؟

آیت 88:  قَالَ الْمَلَاُ الَّذِیْنَ اسْتَکْبَرُوْا مِنْ قَوْمِہ لَنُخْرِجَنَّکَ یٰشُعَیْبُ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَکَ مِنْ قَرْیَتِنَآ اَوْ لَتَعُوْدُنَّ فِیْ مِلَّتِنَا:  ’’ کہا اُس کی قوم کے ان سرداروں نے جنہوں نے تکبر کی روش اختیار کی کہ اے شعیب! ہم تجھے اور جو تیرے ساتھ ایمان لائے ہیں انہیں اپنی بستی سے نکال باہر کریں گے‘ یا تم واپس آ جاؤ ہماری ملت میں۔‘‘

            قَالَ اَوَلَوْ کُنَّا کٰرِہِیْنَ:  ’’(حضرت شعیب نے) فرمایا: کیا اگر ہمیں (یہ سب کچھ)  نا پسند ہو تب بھی؟‘‘

            حضرت شعیب کی قوم کے متکبر سرداروں نے آپ اور آپ کے ماننے والوں سے کہا کہ اگر تم لوگ ہمارے ہاں امن اور چین سے رہنا چاہتے ہو تو تمہیں ہمارے ہی طور طریقوں اور رسم و رواج کو اپنانا ہو گا‘ بصورتِ دیگر ہم تم لوگوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کریں گے۔ حضرت شعیب نے فرمایا کہ کیا تم لوگ زبردستی ہمیں اپنی ملت میں واپس پھیر لو گے جبکہ ہم تو ان طور طریقوں سے نفرت کرتے ہیں!

UP
X
<>