May 2, 2024

قرآن کریم > الأنفال >surah 8 ayat 35

وَمَا كَانَ صَلاَتُهُمْ عِندَ الْبَيْتِ إِلاَّ مُكَاء وَتَصْدِيَةً فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ

اور بیت اﷲ کے پاس ان کی نماز سیٹیاں بجانے اورتالیاں پیٹنے کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ لہٰذا (اے کافرو !) جو کافرانہ باتیں تم کرتے رہے ہو، ان کی وجہ سے اب عذاب کا مزہ چکھو

 آیت 35:   وَمَا کَانَ صَلاَتُہُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ اِلاَّ مُکَآءً وَّتَصْدِیَۃً: ’’اور نہیں ہے ان کی نماز بیت اللہ کے پاس سوائے سیٹیاں بجانا اور تالیاں پیٹنا۔‘‘

            قریش مکہ نے اپنی عبادات کا حلیہ اس طرح بگاڑا تھا کہ اپنی نمازمیں سیٹیوں اور تالیوں جیسی خرافات بھی شامل کر رکھی تھیں۔ اسی طرح خانہ کعبہ کا سب سے اعلیٰ طواف اُن کے نزدیک وہ تھا جو بالکل برہنہ ہو کر کیا جاتا۔

             فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْنَ: ’’تو اب چکھو مزہ عذاب کا اپنے کفر کی پاداش میں۔‘‘

            یہاں واضح کر دیا گیا کہ اللہ کا عذاب صرف آسمان سے پتھروں کی صورت ہی میں نہیں آیا کرتا بلکہ غزوه بدر میں ان کی فیصلہ کن شکست ان کے حق میں اللہ کا عذاب ہے۔ 

UP
X
<>