May 8, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 103

خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ 

 (اے پیغمبر !) ان لوگوں کے اَموال میں سے صدقہ وصول کر لو جس کے ذریعے تم انہیں پاک کردو گے اور اُن کیلئے باعثِ برکت بنو گے، اور اُن کیلئے دُعا کر و۔ یقینا تمہاری دعا اُن کیلئے سراپا تسکین ہے، اور اﷲ ہر بات سنتا اور سب کچھ جانتا ہے

 آیت ۱۰۳: خُذْ مِنْ اَمْوَالِہِمْ صَدَقَۃً تُطَہِّرُہُمْ وَتُزَکِّیْہِمْ بِہَا: ‘‘ان کے اموال میں سے صدقات قبول فرما لیجیے‘ اس (صدقے) کے ذریعے سے آپ انہیں پاک کریں گے اور ان کا تزکیہ کریں گے‘‘

            روایت میں آتا ہے کہ یہ اصحاب اپنے اموال کے ساتھ خود حضور کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے کہ توبہ کی قبولیت کے شکرانے کے طور پر ہم اللہ کی راہ میں یہ اموال پیش کرتے ہیں ۔ چونکہ یہ لوگ مخلص مؤمن تھے‘ صرف سستی اور کمزوری کے باعث کوتاہی ہوئی تھی‘ اس لیے اللہ تعالیٰ نے کمال مہربانی سے آپ کو یہ صدقات قبول کرنے کی اجازت فرمائی۔ جبکہ منافقین کے صدقات قبول کرنے سے آپ کو منع فرما دیا گیا تھا۔

            وَصَلِّ عَلَیْہِمْ اِنَّ صَلٰوتَکَ سَکَنٌ لَّہُمْ: ‘‘اور ان کے لیے دعا کیجئے‘ یقینا آپ کی دعا ان کے حق میں سکون بخش ہے۔‘‘

            آپ کی دعا ان کے لیے باعث اطمینان ہو گی اور انہیں تسلی ہو جائے گی کہ اُن کی خطا معاف ہو گئی ہے اور اُن کی توبہ قبول کی جا چکی ہے۔

            وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ: ‘‘اور اللہ سب کچھ سننے والا‘ جاننے والا ہے۔‘‘

UP
X
<>