May 8, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 108

لاَ تَقُمْ فِيهِ أَبَدًا لَّمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَن تَقُومَ فِيهِ فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَن يَتَطَهَّرُواْ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ 

 (اے پیغمبر !) تم اُس (نام نہاد مسجد) میں کبھی (نماز کیلئے) کھڑے مت ہونا۔ البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے، وہ اس بات کی زیادہ حق دار ہے کہ تم اُس میں کھڑے ہو۔ اُ س میں ایسے لوگ ہیں جو پاک صاف ہونے کو پسند کرتے ہیں ، اور اﷲ پاک صاف لوگوں کو پسند کرتا ہے

 آیت ۱۰۸: لاَ تَقُمْ فِیْہِ اَبَدًا: ‘‘(اے نبی !) آپ اس میں کبھی کھڑے نہ ہوں۔‘‘

            مسجد بنانے کے بعد یہ منافقین حضور کے پاس یہ درخواست لے کر آئے تھے کہ آپ مسجد میں تشریف لے آئیں تو بڑی برکت ہو گی۔ مگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو بر وقت روک دیا کہ آپ وہاں تشریف نہ لے جائیں۔

            لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْوٰی مِنْ اَوَّلِ یَوْمٍ اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِیْہِ: ‘‘یقینا وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے دن سے ہی تقویٰ پر رکھی گئی تھی‘ وہ زیادہ مستحق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں (نماز پڑھیں )۔‘‘

            اس سے مراد مسجد قبا ہے جو قریب ہی تھی اور جس کی بنیاد رسول اللہ نے اپنے دست ِمبارک سے رکھی تھی۔ یہ مقام اس وقت کے مدینہ کی آبادی سے تین میل کے فاصلے پر تھا۔ جب آپ ہجرت کر کے مدینہ تشریف لے گئے تو یہ آپ کا پہلا پڑاؤ تھا۔ آپ نے اس مقام پر قیام فرمایا تھا اور یہاں اس مسجد کی بنیاد رکھی تھی۔

            فِیْہِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَہَّرُوْا وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّہِّرِیْنَ: ‘‘اس میں وہ لوگ ہیں جو پسند کرتے ہیں کہ وہ بہت پاک رہیں ۔ اور اللہ ایسے لوگوں کو پسند کرتا ہے جو بہت زیادہ پاک رہتے ہیں۔‘‘

            مسجد قبا والے مسلمانوں سے پوچھا گیا کہ آپ لوگوں کے کس عمل کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے آپ کی طہارت کی تعریف فرمائی ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم لوگ قضائے حاجت کے بعد ڈھیلے بھی استعمال کرتے ہیں اور پھر پانی سے بھی طہارت حاصل کرتے ہیں۔ چنانچہ عام طور پریہی سمجھا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہاں طہارت کے اس معیار کی تعریف فرمائی ہے۔ 

UP
X
<>