May 4, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 118

وَعَلَى الثَّلاَثَةِ الَّذِينَ خُلِّفُواْ حَتَّى إِذَا ضَاقَتْ عَلَيْهِمُ الأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَضَاقَتْ عَلَيْهِمْ أَنفُسُهُمْ وَظَنُّواْ أَن لاَّ مَلْجَأَ مِنَ اللَّهِ إِلاَّ إِلَيْهِ ثُمَّ تَابَ عَلَيْهِمْ لِيَتُوبُواْ إِنَّ اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ 

اور اُن تینوں پر بھی (اﷲ نے رحمت کی نظر فرمائی ہے) جن کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا تھا، یہاں تک کہ جب اُن پر یہ زمین اپنی ساری وسعتوں کے باوجود تنگ ہو گئی، اُن کی زندگیاں اُن پر دو بھر ہو گئیں ، اور اُنہوں نے سمجھ لیا کہ اﷲ (کی پکڑ) سے خود اُسی کی پناہ میں آئے بغیر کہین اور پناہ نہیں مل سکتی، تو پھر اﷲ نے اُن پر رحم فرمایا، تاکہ وہ آئندہ اﷲ ہی سے رُجوع کیا کریں ۔ یقین جانو اﷲ بہت معاف کرنے والا، بڑا مہربان ہے

 آیت ۱۱۸: وَّعَلَی الثَّلٰثَۃِ الَّذِیْنَ خُلِّفُوْا: ‘‘اور ان تین پر بھی (اللہ نے رحمت کی نگاہ کی) جن کا معاملہ مؤخر کر دیا گیا تھا۔‘‘

            یہ تین صحابہ کعب بن مالک‘ ہلال بن امیہ اور مرارہ بن ربیع کے لیے اعلانِ معافی ہے۔ ان تین اصحاب کا ذکر  (آیت: 106) میں ہوا تھا اور وہاں ان کے معاملے کو مؤخر کر دیا گیا تھا۔ پچاس دن کے معاشرتی مقاطعہ کی سزا کے بعد ان کی معافی کا بھی اعلان کر دیا گیا اور انہیں اس حکم کی صورت میں قبولیت ِتوبہ کی سند عطا ہوئی۔

            حَتّٰیٓ اِذَا ضَاقَتْ عَلَیْہِمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَضَاقَتْ عَلَیْہِمْ اَنْفُسُہُمْ وَظَنُّوْٓا اَنْ لاَّ مَلْجَاَ مِنَ اللّٰہِ اِلآَّ اِلَیْہِ: ‘‘یہاں تک کہ زمین اپنی تمام تر کشادگی کے باوجود ان پر تنگ پڑ گئی اور ان پر اپنی جانیں بھی بوجھ بن گئیں اور انہیں یقین ہو گیا کہ اللہ کے سوا کوئی اور جائے پناہ ہے ہی نہیں۔‘‘

            یہ ایسی کیفیت ہے کہ کوئی بچہ ماں سے پٹتا ہے مگر اس کے بعد اسی سے لپٹتا ہے۔ اللہ کے بندوں پر بھی اگر اللہ کی طرف سے سختی آتی ہے‘ کوئی سزا ملتی ہے تو نہ صرف وہ اس سختی کو خوش دلی اور صبر سے برداشت کرتے ہیں‘ بلکہ پناہ کے لیے رجوع بھی اسی کی طرف کرتے ہیں‘ کیونکہ انہیں یقین ہوتا ہے کہ انہیں پناہ ملے گی تو اسی کے حضور ملے گی‘ ان کے دکھوں کا مداوا ہو گا تو اسی کی جناب سے ہو گا۔ علامہ اقبال نے اس حقیقت کو کیسے خوبصورت الفاظ کا جامہ پہنایا ہے:

نہ کہیں جہاں میں اماں ملی‘ جو اماں ملی تو کہاں ملی

مرے جرمِ خانہ خراب کو‘   ترے عفو بندہ نواز میں

            ثُمَّ تَابَ عَلَیْہِمْ لِیَتُوْبُوْا اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ: ‘‘تو اُس نے ان کی توبہ قبول فرمائی تا کہ وہ بھی پھر متوجہ ہو جائیں ۔ یقینا اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا‘ بہت زیادہ رحم کرنے والا ہے۔‘‘

            تا کہ وہ اللہ سے اپنے تعلق کو مضبوط کر لیں اور اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں کو دور کر لیں۔ 

UP
X
<>