May 5, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 61

وَمِنْهُمُ الَّذِينَ يُؤْذُونَ النَّبِيَّ وَيِقُولُونَ هُوَ أُذُنٌ قُلْ أُذُنُ خَيْرٍ لَّكُمْ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَيُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِينَ وَرَحْمَةٌ لِّلَّذِينَ آمَنُواْ مِنكُمْ وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ رَسُولَ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ 

اور انہی (منافقین) میں وہ لوگ بھی ہیں جو نبی کو دکھ پہنچاتے ہیں ، اور (اُن کے بارے میں ) یہ کہتے ہیں کہ : ’’ وہ تو سراپا کان ہیں ۔ ‘‘ کہہ دو کہ : ’’ وہ کان ہیں اُس چیز کیلئے جو تمہارے لئے بھلائی ہے۔ وہ اﷲ پر ایمان رکھتے ہیں ، اور مومنوں کی بات کا یقین کرتے ہیں ، اور تم میں سے جو (ظاہری طور پر) ایمان لے آئے ہیں ، اُن کیلئے وہ رحمت (کا معاملہ کرنے والے) ہیں ۔ اور جو لوگ اﷲ کے رسول کو دکھ پہنچاتے ہیں ، اُن کیلئے دکھ دینے والا عذاب تیار ہے

 آیت 61: وَمِنْہُمُ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ النَّبِیَّ وَیَقُوْلُوْنَ ہُوَ اُذُنٌ: ‘‘اور ان میں وہ لوگ بھی ہیں جو نبی کو ایذا پہنچاتے ہیں اور کہتے ہیں یہ تو نرے کان ہیں۔‘‘

            یہ تو نرے کان ہی کان ہیں۔ مراد یہ ہے کہ ہر ایک کی بات سن لیتے ہیں اور ہم جو بھی جھوٹا سچا بہانہ بناتے ہیں اسے مان لیتے ہیں‘ گویا بالکل ہی بے بصیرت ہیں (معاذ اللہ!) وہ ایسی باتیں کر کے رسول اللہ  کی توہین کرتے تھے اور آپ کو اذیت پہنچاتے تھے۔

            قُلْ اُذُنُ خَیْرٍ لَّــکُمْ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَیُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ: ‘‘آپ کہیے کہ یہ کان تمہاری بہتری کے لیے ہیں‘ وہ یقین رکھتے ہیں اللہ پر اور بات مان لیتے ہیں اہل ایمان کی۔‘‘

            یہاں پر ‘‘یُؤْمِنُ‘‘ کے ساتھ ‘‘ب‘‘ اور ‘‘ل‘‘ کے استعمال سے معنی کا واضح فرق ملاحظہ ہو۔ آمَنَ‘ یُؤْمِنُ ‘ ب‘ کے ساتھ ایمان لانے اور ‘ ل‘ کے ساتھ بات ماننے اور یقین کر لینے کے معنی میں آتا ہے۔ یعنی ہمارے رسول جانتے ہیں کہ تم جھوٹ بول رہے ہو مگر یہ آپ کی شرافت‘ نجابت اور مروت ہے کہ تمہاری جھوٹی باتیں سن کر بھی تمہیں یہ نہیں کہتے کہ تم جھوٹ بول رہے ہو‘ اور سب کچھ جانتے ہوئے بھی تمہارا پول نہیں کھولتے۔ یہ تمہاری حماقت کی انتہا ہے کہ تم اپنے زعم میں رسول اللہ  کو دھوکہ دے رہے ہو۔ تم لوگوں کو اللہ کے رسول کی بصیرت کا کچھ بھی اندازہ نہیں ہے۔ آپ تو اللہ کے رسول ہیں‘ جبکہ ایک بنده مؤمن کی بصیرت کی بھی کیفیت یہ ہے کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے‘ از روئے حدیث نبوی: «اِتَّقُوْا فِرَاسَۃَ الْـمُؤْمِنِ فَاِنَّہ یَنْظُرُ بِنُوْرِ اللّٰہِ».

            وَرَحْمَۃٌ لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ: ‘‘اور جو تم میں سے واقعی مؤمن ہیں ان کے حق میں رحمت ہیں۔‘‘

            وَالَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ رَسُوْلَ اللّٰہِ لَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ: ‘‘اور جو ایذا پہنچاتے ہیں اللہ کے رسول کو ان کے لیے بڑا درد ناک عذاب ہے۔‘‘

UP
X
<>