May 5, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 70

أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وِأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ 

کیا ان (منافقوں ) کو اُن لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو اِن سے پہلے گذرے ہیں ؟ نوح کی قوم، اور عادو ثمود، ابراہیم کی قوم، مدین کے باشندے، اور وہ بستیاں جنہیں اُلٹ ڈالا گیا ! اِن سب کے پاس اِن کے رسول روشن دلائل لے کر آئے تھے۔ پھر اﷲ ایسا نہیں تھا کہ ان پر ظلم کرتا، لیکن یہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھاتے رہے

 آیت ۷۰: اَلَمْ یَاْتِہِمْ نَبَاُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ قَوْمِ نُوْحٍ وَّعَادٍ وَّثَمُوْدَ وَقَوْمِ اِبْرٰہِیْمَ : ‘‘کیا ان کے پاس ان لوگوں کی خبریں نہیں آچکی ہیں جو ان سے پہلے تھے؟قومِ نوح‘ عاد‘ ثمود اور قومِ ابراہیم‘‘

            یہ قرآن مجید کا واحد مقام ہے جہاں قومِ ابراہیم کا تذکرہ اس انداز میں آیا ہے کہ شاید آپ کی قوم پر بھی عذاب آیا ہو‘ لیکن واضح طور پر ایسے کسی عذاب کا ذکر پورے قرآن میں کہیں نہیں ہے۔

            وَاَصْحٰبِ مَدْیَنَ وَالْمُؤْتَفِکٰتِ: ‘‘اور مدین کے لوگوں اور ان بستیوں کی (خبریں ) جو اُلٹ دی گئیں۔‘‘

            اَتَتْہُمْ رُسُلُہُمْ بِالْبَیِّنٰتِ فَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیَظْلِمَہُمْ وَلٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَہُمْ یَظْلِمُوْنََ: ‘‘ان کے پاس آئے اُن کے رسول واضح نشانیاں (یا احکام) لے کر۔ پس اللہ ان پر ظلم کرنے والا نہیں تھا‘ بلکہ وہ اپنے اوپر خود ہی ظلم ڈھاتے رہے۔‘‘

UP
X
<>