قرآن کریم > البقرة
البقرة
•
وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّى يُؤْمِنَّ وَلَأَمَةٌ مُؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ وَلَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُوا وَلَعَبْدٌ مُؤْمِنٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ أُولَئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَاللَّهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ
اور مشرک عورتوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں ۔ یقینا ایک مومن باندی کسی بھی مشرک عورت سے بہتر ہے خواہ وہ مشرک عورت تمہیں پسند آرہی ہو۔ اور اپنی عورتوں کا نکاح مشرک مردوں سے نہ کراؤ جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں ۔ اور یقینا ایک مومن غلام کسی بھی مشرک مرد سے بہتر ہے، خواہ وہ مشرک مرد تمہیں پسند آرہا ہو۔ یہ سب دوزخ کی طرف بلاتے ہیں، جبکہ اﷲ اپنے حکم سے جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے اور اپنے احکام لوگوں کے سامنے صاف صاف بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں ۔
•
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ
اور لوگ آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں ۔ آپ کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے، لہٰذا حیض کی حالت میں عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں ان سے قربت (یعنی جماع) نہ کرو۔ ہاں جب وہ پاک ہوجائیں تو ان کے پاس اسی طریقے سے جاؤ جس طرح اﷲ نے تمہیں حکم دیا ہے ۔ بیشک اﷲ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی طرف کثرت سے رجوع کریں اور ان سے محبت کرتا ہے جو خوب پاک صاف رہیں
•
نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ وَقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّكُمْ مُلَاقُوهُ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ
تمہاری بیویاں تمہارے لئے کھیتیاں ہیں لہٰذا اپنی کھیتی میں جہاں سے چاہو جاؤ، اور اپنے لئے (اچھے عمل) آگے بھیجو، اور اﷲ سے ڈرتے رہو اور یقین رکھو کہ تم اس سے جاکر ملنے والے ہو اور مومنوں کو خوشخبری سنادو
•
وَلَا تَجْعَلُوا اللَّهَ عُرْضَةً لِأَيْمَانِكُمْ أَنْ تَبَرُّوا وَتَتَّقُوا وَتُصْلِحُوا بَيْنَ النَّاسِ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
اور اﷲ (کے نام) کو اپنی قسموں میں اس غر ض سے استعمال نہ کرو کہ اس کے ذریعے نیکی اور تقویٰ کے کاموں اور لوگوں کے درمیان صلح صفائی کرانے سے بچ سکو۔ اور اﷲ سب کچھ سنتا جانتا ہے
•
لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَكِنْ يُؤَاخِذُكُمْ بِمَا كَسَبَتْ قُلُوبُكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ
اﷲ تمہاری لغو قسموں پر تمہاری گرفت نہیں کرے گا، البتہ جو قسمیں تم نے اپنے دلوں کے ارادے سے کھائی ہوں گی ان پر گرفت کرے گا اور اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا بردبار ہے
•
لِلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ تَرَبُّصُ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ فَإِنْ فَاءُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ
جو لوگ اپنی بیویوں سے ایلاء کرتے ہیں (یعنی ان کے پاس نہ جانے کی قسم کھالیتے ہین) ان کیلئے چار مہینے کی مہلت ہے، چنانچہ اگر وہ (قسم توڑ کر) رجوع کرلیں تو بیشک اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
وَإِنْ عَزَمُوا الطَّلَاقَ فَإِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
اور اگر انہوں نے طلاق ہی کی ٹھان لی ہو تو (بھی) اﷲ سننے جاننے والا ہے
•
وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ أَنْ يَكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللَّهُ فِي أَرْحَامِهِنَّ إِنْ كُنَّ يُؤْمِنَّ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَلِكَ إِنْ أَرَادُوا إِصْلَاحًا وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور جن عورتوں کو طلاق دے دی گئی ہو وہ تین مرتبہ حیض آنے تک اپنے آپ کو انتظار میں رکھیں، اور اگر وہ اﷲ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہیں تو ان کیلئے حلال نہیں ہے کہ اﷲ نے ان کے رحم میں جو کچھ (حمل یا حیض) پیدا کیا ہے اسے چھپائیں ۔ اور اس مدت میں اگر ان کے شوہر حالات بہتر بنانا چاہیں تو ان کو حق ہے کہ وہ ان عورتوں کو (اپنی زوجیت میں ) واپس لے لیں ۔ اور ان عورتوں کو معروف طریقے کے مطابق ویسے ہی حقوق حاصل ہیں جیسے (مردوں کو) ان پر حاصل ہیں ۔ ہاں مردوں کو ان پر ایک درجہ فوقیت ہے اور اﷲ غالب اور حکمت والا ہے
•
الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ شَيْئًا إِلَّا أَنْ يَخَافَا أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا فِيمَا افْتَدَتْ بِهِ تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ فَلَا تَعْتَدُوهَا وَمَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
طلاق (زیادہ سے زیادہ) دو بار ہونی چاہیئے ۔ اس کے بعد (شوہر کیلئے دو ہی راستے ہیں) یا تو قاعدے کے مطابق (بیوی کو) روک رکھے (یعنی طلاق سے رجوع کر لے) یا خوش اسلوبی سے چھوڑ دے (یعنی رجو ع کے بغیر عدت گذر جانے دے) اور (اے شوہرو!) تمہارے لئے حلال نہیں ہے کہ تم نے ان (بیویوں ) کو جو کچھ دیا ہو وہ (طلاق کے بدلے) ان سے واپس لو، اِلا یہ کہ دونوں کو اس بات کا اندیشہ ہو کہ وہ (نکاح باقی رہنے کی صورت میں) اﷲ کی مقرر کی ہوئی حدو د کو قائم نہیں رکھ سکیں گے ۔ چنانچہ اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ وہ دونوں اﷲ کی حدود کو قائم نہ رکھ سکیں گے تو ان دونوں کیلئے اس میں کوئی گناہ نہیں ہے کہ عورت مالی معاوضہ دے کر علیحدگی حاصل کرلے ۔ یہ اﷲ کی مقرر کی ہوئی حدود ہیں، لہٰذا ان سے تجاوز نہ کرو اور جو لوگ اﷲ کی حدود سے تجاوز کرتے ہیں وہ بڑے ظالم لوگ ہیں
•
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَتَرَاجَعَا إِنْ ظَنَّا أَنْ يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
پھر اگر شوہر (تیسری) طلاق دیدے تو وہ (مطلقہ عورت) اس کیلئے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک وہ کسی اور شوہر سے نکاح نہ کرے ۔ ہاں اگر وہ (دوسرا شوہر بھی) اسے طلاق دیدے تو ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ایک دوسرے کے پاس (نیا نکاح کرکے) دوبارہ واپس آجائیں، بشرطیکہ انہیں یہ غالب گمان ہو کہ اب وہ اﷲ کی حدود قائم رکھیں گے، اور یہ سب اﷲ کی حدود ہیں جو وہ ان لوگوں کیلئے واضح کر رہا ہے جو سمجھ رکھتے ہوں