قرآن کریم > البقرة
البقرة
•
وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَأَمْسِكُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ أَوْ سَرِّحُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ وَلَا تُمْسِكُوهُنَّ ضِرَارًا لِتَعْتَدُوا وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ وَلَا تَتَّخِذُوا آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَمَا أَنْزَلَ عَلَيْكُمْ مِنَ الْكِتَابِ وَالْحِكْمَةِ يَعِظُكُمْ بِهِ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
اور جب تم نے عورتوں کو طلاق دے دی ہو اور وہ اپنی عدت کے قریب پہنچ جائیں تو یا تو ان کو بھلائی کے ساتھ (اپنی زوجیت میں ) روک رکھو، یا انہیں بھلائی کے ساتھ چھوڑ دو ۔ اورانہیں ستانے کی خاطر اس لئے روک کر نہ رکھو کہ ان پر ظلم کر سکو ۔ اور جو شخص ایسا کرے گا وہ خود اپنی جان پر ظلم کرے گا۔ اورﷲ کی آیتوں کو مذاق مت بناؤ اور اﷲ نے تم پر جو انعام فرمایا ہے اسے اور تم پرجو کتاب اور حکمت کی باتیں تمہیں نصیحت کرنے کیلئے نازل کی ہیں انہیں یادرکھو۔ اور اﷲ سے ڈرتے رہواور جان رکھو کہ اﷲ ہر چیز کو خوب جانتا ہے
•
وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ ذَلِكَ يُوعَظُ بِهِ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكُمْ أَزْكَى لَكُمْ وَأَطْهَرُ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ
اور جب تم نے عورتوں کو طلاق دے دی ہو اور وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو (اے میکے والو!) انہیں اس بات سے منع نہ کرو کہ وہ اپنے (پہلے) شوہروں سے (دوبارہ) نکاح کریں، بشرطیکہ وہ بھلائی کے ساتھ ایک دوسرے سے راضی ہوگئے ہوں ۔ ان باتوں کی نصیحت تم میں سے ان لوگوں کو کی جارہی ہے جو اﷲ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہوں ۔ یہی تمہارے لئے زیادہ ستھرا اور پاکیزہ طریقہ ہے، اﷲ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
•
وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ لِمَنْ أَرَادَ أَنْ يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ وَعَلَى الْمَوْلُودِ لَهُ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ لَا تُكَلَّفُ نَفْسٌ إِلَّا وُسْعَهَا لَا تُضَارَّ وَالِدَةٌ بِوَلَدِهَا وَلَا مَوْلُودٌ لَهُ بِوَلَدِهِ وَعَلَى الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِكَ فَإِنْ أَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا وَإِنْ أَرَدْتُمْ أَنْ تَسْتَرْضِعُوا أَوْلَادَكُمْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِذَا سَلَّمْتُمْ مَا آتَيْتُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال تک دودھ پلائیں ۔ یہ مدت ان کیلئے ہے جو دودھ پلانے کی مدت پوری کرنا چاہیں ۔ اور جس باپ کا وہ بچہ ہے اس پر واجب ہے کہ معروف طریقے پر ان ماؤں کے کھانے اور لباس کا خرچ اٹھا ئے۔ (ہاں) کسی شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دی جاتی ۔ نہ تو ماں کو اپنے بچے کی وجہ سے ستایا جائے اور نہ باپ کو اپنے بچے کی وجہ سے ۔ اور اسی طرح کی ذمہ داری وارث پر بھی ہے ۔ پھر اگر وہ دونوں (یعنی والدین) آپس کی رضامندی اور باہمی مشورے سے (دو سال گذرنے سے پہلے ہی) دودھ چھڑانا چاہیں تو اس میں بھی ان پر کوئی گناہ نہیں ہے ۔ اور اگر تم یہ چاہو کہ اپنے بچوں کو کسی انا سے دددھ پلواؤ تو بھی تم پر کوئی گناہ نہیں، جب کہ تم نے جو اجرت ٹھہرائی تھی وہ (دودھ پلانے والی انا کو) دے دو ۔ اور اﷲ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اﷲ تمہارے سارے کاموں کو اچھی طرح دیکھ رہا ہے
•
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ
اور تم میں سے جو لوگ وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ کر جائیں تو وہ بیویاں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس دن انتظار میں رکھیں گی ۔ پھر جب وہ اپنی (عدت کی) میعاد کو پہنچ جائیں تووہ اپنے بارے میں جو کارروائی (مثلاً دوسرا نکاح) قاعدے کے مطابق کریں تو تم پر کچھ گناہ نہیں ۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ اس سے پوری طرح باخبر ہے
•
وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّضْتُمْ بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ أَوْ أَكْنَنْتُمْ فِي أَنْفُسِكُمْ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ سَتَذْكُرُونَهُنَّ وَلَكِنْ لَا تُوَاعِدُوهُنَّ سِرًّا إِلَّا أَنْ تَقُولُوا قَوْلًا مَعْرُوفًا وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي أَنْفُسِكُمْ فَاحْذَرُوهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ
اور (عدت کے دوران) اگر تم ان عورتوں کو اشارے کنائے میں نکاح کا پیغام دو یا (ان سے نکاح کا ارادہ) دل میں چھپائے رکھو تو تم پر کوئی گناہ نہیں ہے ۔ اﷲ جانتا ہے کہ تم ان (سے نکاح) کا خیال تو دل میں لاؤ گے لیکن ان سے نکاح کا دو طرفہ وعدہ مت کرنا، الا یہ کہ مناسب طریقے سے کوئی بات کہہ دو ۔ اور نکاح کا عقد پکا کرنے کا اس وقت تک ارادہ بھی مت کرنا جب تک عدت کی مقررہ مدت اپنی میعاد کو نہ پہنچ جائے۔ اور یاد رکھو کہ جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اﷲ اسے خوب جانتا ہے، لہٰذا اس سے ڈرتے رہو اور یاد رکھو کہ اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا بردبار ہے
•
لَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ مَا لَمْ تَمَسُّوهُنَّ أَوْ تَفْرِضُوا لَهُنَّ فَرِيضَةً وَمَتِّعُوهُنَّ عَلَى الْمُوسِعِ قَدَرُهُ وَعَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهُ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِينَ
تم پر اس میں بھی کوئی گناہ نہیں ہے کہ تم عورتوں کو ایسے وقت طلاق دو جب کہ ابھی تم نے ان کو چھو ا بھی نہ ہو اور نہ کوئی مہر مقرر کیا ہو۔ اور (ایسی صورت میں) ان کو کوئی تحفہ دو، خوشحال شخص اپنی حیثیت کے مطابق اور غٖریب آدمی اپنی حیثیت کے مطابق بھلے طریقے سے یہ تحفہ دے ۔ یہ نیک آدمیوں پر ایک لازمی حق ہے
•
وَإِنْ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِيضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ إِلَّا أَنْ يَعْفُونَ أَوْ يَعْفُوَ الَّذِي بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ وَأَنْ تَعْفُوا أَقْرَبُ لِلتَّقْوَى وَلَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَيْنَكُمْ إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
اور اگر تم نے انہیں چھونے سے پہلے ہی اس حالت میں طلاق دی ہو جبکہ ان کیلئے (نکاح کے وقت) کوئی مہرمقرر کر لیا تھا تو جتنا مہر مقرر کیا تھا اس کا آدھا دینا (واجب ہے) الا یہ کہ وہ عورتیں رعایت کردیں (اور آدھے مہر کا بھی مطالبہ نہ کریں) یا وہ (شوہر) جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے، رعایت کرے (اور پورا مہر دیدے) اور اگر تم رعایت کرو تو یہ تقویٰ کے زیادہ قریب ہے ۔ اور آپس میں فراخ دلی کا برتاؤ کرنا مت بھولو۔ جو عمل بھی تم کرتے ہو، اﷲ یقینا اسے دیکھ رہا ہے
•
حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ
تمام نمازوں کا پورا پورا خیال رکھو، اور (خاص طور پر) بیچ کی نماز کا ۔ اور اﷲ کے سامنے باادب فرماں بردار بن کر کھڑے ہو اکرو
•
فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا فَإِذَا أَمِنْتُمْ فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَمَا عَلَّمَكُمْ مَا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ
اورا گر تمہیں (دشمن کا) خو ف لاحق ہو تو کھڑے کھڑے یا سوار ہونے کی حالت ہی میں (نماز پڑ ھ لو) پھر جب تم امن کی حالت میں آجاؤ تو ا ﷲ کا ذکر اس طریقے سے کرو جو اس نے تمہیں سکھایا ہے جس سے تم پہلے ناواقف تھے
•
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لِأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ فَإِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِي مَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَعْرُوفٍ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور تم میں سے جو لوگ وفات پاجائیں اور اپنے بیچھے بیویاں چھوڑ جائیں تو وہ اپنی بیویوں کے حق میں یہ وصیت کر جایا کریں کہ ایک سال تک وہ (ترکے سے نفقہ وصول کرنے کا) فائد ہ اٹھا ئیں گی اور ان کو (شوہر کے گھر سے) نکالا نہیں جائے گا۔ ہاں اگر وہ خود نکل جائیں تو اپنے حق میں قاعدے کے مطابق وہ جو کچھ بھی کریں اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ اور اﷲ صاحبِ اقتدار بھی ہے، صاحبِ حکمت بھی