قرآن کریم > البقرة
البقرة
•
فَهَزَمُوهُمْ بِإِذْنِ اللَّهِ وَقَتَلَ دَاوُودُ جَالُوتَ وَآتَاهُ اللَّهُ الْمُلْكَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَهُ مِمَّا يَشَاءُ وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَفَسَدَتِ الْأَرْضُ وَلَكِنَّ اللَّهَ ذُو فَضْلٍ عَلَى الْعَالَمِينَ
چنانچہ انہوں نے اﷲ کے حکم سے ان (جالوت کے ساتھیوں ) کو شکست دی اور داؤد نے جالوت کو قتل کیا، اور اﷲ نے اس کو سلطنت اور دانائی عطا کی، اور جو علم چاہا اس کو عطا فرمایا ۔ اگر اﷲ لوگوں کا ایک دوسرے کے زریعے دفاع نہ کرے تو زمین میں فساد پھیل جائے، لیکن اﷲ تمام جہانوں پر بڑا فضل فرمانے والا ہے
•
تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ وَإِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
یہ اﷲ کی آیا ت ہیں جو ہم آپ کے سامنے ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سناتے ہیں، اور آپ بیشک ان پیغمبروں میں سے ہیں جو رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں
•
تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ مِنْهُمْ مَنْ كَلَّمَ اللَّهُ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَأَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِينَ مِنْ بَعْدِهِمْ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَلَكِنِ اخْتَلَفُوا فَمِنْهُمْ مَنْ آمَنَ وَمِنْهُمْ مَنْ كَفَرَ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلُوا وَلَكِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ
یہ پیغمبر جو ہم نے (مخلوق کی اصلاح کیلئے) بھیجے ہیں، ان کو ہم نے ایک دوسرے پر فضیلت عطا کی ہے ۔ ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے اﷲ نے کلام فرمایا، اور ان میں سے بعض کو اس نے بدرجہا بلندی عطا کی ۔ اور ہم نے عیسیٰ ابنِ مریم کو کھلی نشانیاں دیں، اور روح القدس سے ان کی مدد فرمائی ۔ اور اگر اﷲ چاہتا تو ان کے بعد والے لوگ اپنے پاس روشن دلائل آجانے کے بعد آپس میں نہ لڑ تے، لیکن انہوں نے خود اختلاف کیا، چنانچہ ان میں سے کچھ وہ تھے جو ایمان لائے اور کچھ وہ جنہوں نے کفر اپنایا اور اگر اﷲ چاہتا تو وہ آپس میں نہ لڑتے، لیکن اﷲ وہی کرتا ہے جو وہ چاہتا ہے
•
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقْنَاكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ يَوْمٌ لَا بَيْعٌ فِيهِ وَلَا خُلَّةٌ وَلَا شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ هُمُ الظَّالِمُونَ
اے ایمان والو! جو رزق ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے وہ دن آنے سے پہلے پہلے (اﷲ کے راستے میں ) خرچ کرلو جس دن نہ کوئی سودا ہوگا، نہ کو ئی دوستی (کام آئے گی) اور نہ کوئی سفارش ہو سکے گی ۔ اور ظالم وہ لوگ ہیں جو کفر اختیا ر کئے ہوئے ہیں
•
اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ
اﷲ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، جو سدا زندہ ہے، جو پوری کائنات سنبھالے ہوئے ہے، جس کو نہ کبھی اونگھ لگتی ہے، نہ نیند ۔ آسمانوں میں جو کچھ ہے (وہ بھی) اور زمین میں جو کچھ ہے (وہ بھی) سب اسی کا ہے ۔ کون ہے جو اس کے حضور اس کی اجازت کے بغیر کسی کی سفارش کر سکے؟ وہ سارے بندوں کے تما م آگے پیچھے کے حالات کو خوب جانتا ہے، اور وہ لوگ اس کے علم کی کوئی بات اپنے علم کے دائرے میں نہیں لا سکتے، سوائے اس بات کے جسے وہ خود چاہے ۔ اس کی کرسی نے سارے آسمانوں اور زمین کو گھیرا ہوا ہے ۔ اور ان دونوں کی نگہبانی سے اسے ذرابھی بوجھ نہیں ہوتا، اوروہ بڑا عالی مقام، صاحبِ عظمت ہے ۔
•
لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ قَدْ تَبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى لَا انْفِصَامَ لَهَا وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
دین کے معاملے میں کوئی زبردستی نہیں ہے ۔ ہدایت کا راستہ گمراہی سے ممتاز ہو کر واضح ہو چکا ۔ اس کے بعد جو شخص طاغوت کا انکار کرکے اﷲ پر ایمان لے آئے گا، اس نے ایک مضبوط کنڈا تھام لیا جس کے ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں ۔ اوراﷲ خوب سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے
•
اللَّهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُمْ مِنَ النُّورِ إِلَى الظُّلُمَاتِ أُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
اﷲ ایمان والوں کا رکھوالا ہے، وہ انہیں اندھیریوں سے نکال کر روشنی میں لاتا ہے، اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے، ان کے رکھوالے وہ شیطان ہیں جو انہیں روشنی سے نکال کر اندھیریوں میں لے جاتے ہیں ۔ وہ سب آگ کے باسی ہیں ۔ وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے
•
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ أَنْ آتَاهُ اللَّهُ الْمُلْكَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ قَالَ أَنَا أُحْيِي وَأُمِيتُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللَّهَ يَأْتِي بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِي كَفَرَ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
کیا تم نے اس شخص (کے حال) پر غور کیا جس کو اﷲ نے سلطنت کیا دے دی تھی کہ وہ اپنے پروردگار (کے وجود ہی) کے بارے میں ابراہیم سے بحث کرنے لگا؟ جب ابراہیم نے کہا کہ : ’’ میرا پروردگار وہ ہے جو زندگی بھی دیتا ہے اور موت بھی ۔‘‘ تو وہ کہنے لگا کہ : ’’ میں بھی زندگی دیتا ہوں اور موت دیتا ہوں ۔ ‘‘ ابراہیم نے کہا : ’’ اچھا ! اﷲ تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تم ذرا اسے مغرب سے تو نکال کر لاؤ۔ ‘‘ اس پر وہ کافر مبہوت ہو کر رہ گیا ۔ اور اﷲ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیا کرتا
•
أَوْ كَالَّذِي مَرَّ عَلَى قَرْيَةٍ وَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَى عُرُوشِهَا قَالَ أَنَّى يُحْيِي هَذِهِ اللَّهُ بَعْدَ مَوْتِهَا فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهُ قَالَ كَمْ لَبِثْتَ قَالَ لَبِثْتُ يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ قَالَ بَلْ لَبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ إِلَى طَعَامِكَ وَشَرَابِكَ لَمْ يَتَسَنَّهْ وَانْظُرْ إِلَى حِمَارِكَ وَلِنَجْعَلَكَ آيَةً لِلنَّاسِ وَانْظُرْ إِلَى الْعِظَامِ كَيْفَ نُنْشِزُهَا ثُمَّ نَكْسُوهَا لَحْمًا فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ قَالَ أَعْلَمُ أَنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
یا (تم نے) اس جیسے شخص (کے واقعے) پر (غور کیا) جس کا ایک بستی پر ایسے وقت گذر ہو ا جب وہ چھتوں کے بل گری پڑی تھی ؟ اس نے کہا کہ : ’’ اﷲ اس بستی کو اس کے مرنے کے بعد کیسے زندہ کرے گا ؟ ‘‘ پھر اﷲ نے اس شخص کو سو سال تک کیلئے موت دی، اور اس کے بعد زندہ کر دیا ۔ (اور پھر) پوچھا کہ تم کتنے عرصے تک (اس حالت میں ) رہے ہو ؟ اس نے کہا : ’’ ایک دن یا ایک دن کا کچھ حصہ ! ‘‘ اﷲ نے کہا : ’’ نہیں ! بلکہ تم سو سال اسی طرح رہے ہو ۔ اب اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو کہ وہ ذرا نہیں سڑیں ۔ اور (دوسری طرف) اپنے گدھے کو دیکھو (کہ گل سڑ کر اس کا کیا حال ہو گیا ہے) اور یہ ہم نے اس لئے کیاتا کہ ہم تمہیں لوگوں کیلئے (اپنی قدرت کا) ایک نشان بنا دیں ۔ اور (اب اپنے گدھے کی) ہڈیوں کو دیکھو کہ ہم کس طرح انہیں اٹھاتے ہیں، پھر ان کو گوشت کا لباس پہناتے ہیں ! ‘‘ چنانچہ جب حقیقت کھل کر اس کے سامنے آگئی تو وہ بول اٹھا کہ ’’ مجھے یقین ہے اﷲ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔ ‘‘
•
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِ الْمَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي قَالَ فَخُذْ أَرْبَعَةً مِنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلَى كُلِّ جَبَلٍ مِنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِينَكَ سَعْيًا وَاعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور (اس وقت کا تذکرہ سنو) جب ابراہیم نے کہا تھا کہ میرے پروردگار ! مجھے دکھائیے کہ آپ مردوں کو کیسے زندہ کرتے ہیں ؟ اﷲ نے کہا :’’ کیا تمہیں یقین نہیں ؟ ‘‘ کہنے لگے : ’’ یقین کیوں نہ ہوتا ؟ مگر (یہ خواہش اس لئے کی ہے) تاکہ میرے دل کو پورا اطمینان حاصل ہو جائے ۔ ‘‘ اﷲ نے کہا :’’ اچھا ! تو چار پرندے لو، انہیں اپنے سے مانوس کر لو، پھر (ان کو ذبح کر کے) ان کا ایک ایک حصہ ہر پہاڑ پر رکھ دو، پھر ان کو بلاؤ، وہ چاروں تمہارے پاس دوڑے چلے آئیں گے ۔ اور جان رکھو کہ اﷲ پوری طرح صاحبِ اقتدار بھی ہے، اعلیٰ درجے کی حکمت والا بھی ۔ ‘‘