قرآن کریم > النساء
النساء
•
يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لاَ تَغْلُواْ فِي دِينِكُمْ وَلاَ تَقُولُواْ عَلَى اللَّهِ إِلاَّ الْحَقَّ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِّنْهُ فَآمِنُواْ بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ وَلاَ تَقُولُواْ ثَلاَثَةٌ انتَهُواْ خَيْرًا لَّكُمْ إِنَّمَا اللَّهُ إِلَهٌ وَاحِدٌ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَات وَمَا فِي الأَرْضِ وَكَفَى بِاللَّهِ وَكِيلاً
اے اہلِ کتاب ! اپنے دین میں حد سے نہ بڑھو، اور اﷲ کے بارے میں حق کے سوا کوئی بات نہ کہو۔ مسیح عیسیٰ ابن مریم تو محض اﷲ کے رسول تھے، اور اﷲ کا ایک کلمہ تھا جو اس نے مریم تک پہنچا یا، اور ایک روح تھی جو اسی کی طرف سے (پیدا ہوئی) تھی، لہٰذا اﷲ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ، اور یہ مت کہو کہ (خدا) تین ہیں ۔ اس بات سے با ز آجاؤ، کہ اسی میں تمہاری بہتری ہے۔ اﷲ تو ایک ہی معبود ہے، وہ اس بات سے بالکل پاک ہے کہ اس کا کوئی بیٹا ہو۔ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اسی کا ہے، اور سب کی دیکھ بھال کیلئے اﷲ کافی ہے
•
لَنْ يَّسْتَنْكِفَ الْمَسِيْحُ اَنْ يَّكُوْنَ عَبْدًا لِّلّٰهِ وَلَا الْمَلٰۗىِٕكَةُ الْمُقَرَّبُوْنَ ۭوَمَنْ يَّسْتَنْكِفْ عَنْ عِبَادَتِه وَيَسْتَكْبِرْ فَسَيَحْشُرُهُمْ اِلَيْهِ جَمِيْعًا
مسیح کبھی اس بات کو عار نہیں سمجھ سکتے کہ وہ اﷲ کے بندے ہوں ، اور نہ مقرب فرشتے (اس میں کوئی عار سمجھتے ہیں ) ۔ اور جو شخص اپنے پروردگار کی بندگی میں عار سمجھے، اور تکبر کا مظاہرہ کرے، تو (وہ اچھی طرح سمجھ لے کہ) اﷲ ان سب کو اپنے پاس جمع کرے گا
•
فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ فَيُوَفِّيهِمْ أُجُورَهُمْ وَيَزيدُهُم مِّن فَضْلِهِ وَأَمَّا الَّذِينَ اسْتَنكَفُواْ وَاسْتَكْبَرُواْ فَيُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا أَلُيمًا وَلاَ يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلاَ نَصِيرًا
پھر جو لوگ ایمان لائے ہوں گے اور انہوں نے نیک عمل کئے ہوں گے، ان کو ان کا پورا پورا ثواب دے گا، اور اپنے فضل سے اس سے زیادہ بھی دے گا۔ رہے وہ لوگ جنہوں نے (بندگی کو) عار سمجھا ہوگا اور تکبر کا مظاہرہ کیا ہوگا، تو ان کو درد ناک عذاب دے گا، اور ان کو اﷲ کے سوا اپنا کوئی رکھوالا اور مدد گارنہیں ملے گا
•
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءكُم بُرْهَانٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَأَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ نُورًا مُّبِينًا
اے لوگو ! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے کھلی دلیل آچکی ہے، اور ہم نے تمہارے پاس ایک ایسی روشنی بھیج دی ہے جو راستے کی پوری وضاحت کرنے والی ہے
•
فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُواْ بِاللَّهِ وَاعْتَصَمُواْ بِهِ فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِّنْهُ وَفَضْلٍ وَيَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِيمًا
چنانچہ جو لوگ اﷲ پر ایمان لائے ہیں اور انہوں نے اسی کا سہارا تھام لیا ہے، اﷲ ان کو اپنے فضل اور رحمت میں داخل کرے گا، اور انہیں اپنے پاس آنے کیلئے سیدھے راستے تک پہنچا ئے گا
•
يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلاَلَةِ إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ وَهُوَ يَرِثُهَآ إِن لَّمْ يَكُن لَّهَا وَلَدٌ فَإِن كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاء فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ أَن تَضِلُّواْ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
(اے پیغمبر !) لوگ تم سے (کلالہ کا حکم) پوچھتے ہیں ۔ کہہ دو کہ اﷲ تمہیں کلالہ کے بارے میں حکم بتاتا ہے۔ اگر کوئی شخص اس حال میں مر جائے کہ اس کی اولاد نہ ہو، اور اس کی ایک بہن ہو تو وہ اس کے ترکے میں سے آدھے کی حق دار ہوگی۔ اور اگر اس بہن کی اولاد نہ ہو (اور وہ مر جائے، اور اس کا بھائی زندہ ہو) تو وہ اس بہن کا وارث ہو گا۔ اور اگر بہنیں دوہوں تو بھائی کے ترکے سے وہ دو تہائی کی حق دار ہوں گی۔ اور اگر (مرنے والے کے) بھائی بھی ہوں اور بہنیں بھی، تو ایک مرد کو دوعورتوں کے برابر حصہ ملے گا۔ اﷲ تمہارے سامنے وضاحت کرتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہو، اور اﷲ ہر چیز کا پورا علم رکھتا ہے