قرآن کریم > الجاثية
الجاثية
•
وَإِذَا قِيلَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ لا رَيْبَ فِيهَا قُلْتُم مَّا نَدْرِي مَا السَّاعَةُ إِن نَّظُنُّ إِلاَّ ظَنًّا وَمَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِينَ
اور جب تم سے کہا جاتا تھا کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، اور قیامت وہ حقیقت ہے جس میں کوئی بھی شک نہیں ہے، تو تم یہ کہتے تھے کہ : ’’ ہم نہیں جانتے کہ قیامت کیاہوتی ہے؟ اُس کے بارے میں ہم جو کچھ خیال کرتے ہیں ، بس ایک گمان سا ہوتا ہے، اور ہمیں یقین بالکل نہیں ہے۔‘‘
•
وَبَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوا وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِؤُون
اور (اس موقع پر) اُنہوں نے جو اعمال کئے تھے، اُن کی برائیاں کھل کر اُن کے سامنے آجائیں گی، اور جس چیز کا وہ مذاق اُڑاتے تھے، وہی اُن کو آگھیرے گی
•
وَقِيلَ الْيَوْمَ نَنسَاكُمْ كَمَا نَسِيتُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا وَمَأْوَاكُمْ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن نَّاصِرِينَ
اور اُن سے کہا جائے گا کہ : ’’ آج ہم تمہیں اُسی طرح بھلا دیں گے جیسے تم نے یہ بات بھلا ڈالی تھی کہ تمہیں اپنے اس دن کا سامنا کرنا ہوگا، اور تمہار ا ٹھکانا آگ ہے، اور تمہیں کسی قسم کے مددگار میسر نہیں آئیں گے
•
ذَلِكُم بِأَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا وَغَرَّتْكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا فَالْيَوْمَ لا يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَلا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ
یہ سب اس لئے کہ تم نے اﷲ کی آیتوں کو مذاق بنایا تھا، اور دُنیوی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال دیا تھا۔‘‘ چنانچہ ایسے لوگوں کو نہ وہاں سے نکالا جائے گا، اور نہ اُن سے معافی مانگنے کو کہا جائے گا
•
فَلِلَّهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَرَبِّ الأَرْضِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
غرض تعریف تما م تر اﷲ کی ہے جو سارے آسمانوں کا بھی مالک ہے، زمین کا بھی مالک، اور تمام جہانوں کا بھی مالک
•
وَلَهُ الْكِبْرِيَاء فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اور تمام تر بڑائی اُسی کو حاصل ہے، آسمانوں میں بھی، اور زمین میں بھی، اور وہی ہے جس کا اِقتدار بھی کامل ہے، جس کی حکمت بھی کامل
•
تَنزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
یہ کتاب اﷲ کی طرف سے اُتاری جارہی ہے جو بڑا صاحبِ اِقتدار، بڑا صاحبِ حکمت ہے