قرآن کریم > الشعراء
الشعراء
•
قَالَ نَعَمْ وَإِنَّكُمْ إِذًا لَّمِنَ الْمُقَرَّبِينَ
فرعون نے کہا : ’’ ہاں ہاں ، اور تمہیں اُس صورت میں مقرب لوگوں میں بھی ضرور شامل کر لیا جائے گا۔‘‘
•
قَالَ لَهُم مُّوسَى أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ
موسیٰ نے اُن جادوگروں سے کہا: ’’ جو کچھ تمہیں پھینکنا ہے، پھینکو۔‘‘
•
فَأَلْقَوْا حِبَالَهُمْ وَعِصِيَّهُمْ وَقَالُوا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ إِنَّا لَنَحْنُ الْغَالِبُونَ
اس پر اُن جادوگروں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں زمین پر ڈال دیں ، اور کہا کہ : ’’ فرعون کی عزت کی قسم ! ہم ہی ہم غالب آئیں گے۔‘‘
•
فَأَلْقَى مُوسَى عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ
اب موسیٰ نے اپنا عصا زمین پر ڈالا، تو اچانک اُس نے (اژدھا بن کر) اُس تماشے کو نگلنا شروع کر دیا جو وہ جھوٹ موٹ بنا رہے تھے
•
قَالَ آمَنتُمْ لَهُ قَبْلَ أَنْ آذَنَ لَكُمْ إِنَّهُ لَكَبِيرُكُمُ الَّذِي عَلَّمَكُمُ السِّحْرَ فَلَسَوْفَ تَعْلَمُونَ لأقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلافٍ وَلأصَلِّبَنَّكُمْ أَجْمَعِينَ
فرعون بولا : ’’ تم میرے اجازت دینے سے پہلے ہی موسیٰ پر ایمان لے آئے۔ ثابت ہوا کہ یہ تم سب کا سرغنہ ہے جس نے تمہیں جادو سکھایا ہے۔ اچھا ابھی تمہیں پتہ چل جائے گا۔ میں تم سب کے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کٹواؤں گا، اور تم سب کو سولی پر لٹکا دوں گا۔‘‘
•
قَالُوا لا ضَيْرَ إِنَّا إِلَى رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ
جادوگروں نے کہا : ’’ ہمار اکچھ نہیں بگڑے گا، ہمیں یقین ہے کہ ہم لوٹ کر اپنے پروردگار کے پاس چلے جائیں گے
•
إِنَّا نَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَن كُنَّا أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ
ہم تو شوق سے اُمید لگائے ہوئے ہیں کہ ہمارا پروردگار اس وجہ سے ہماری خطائیں بخش دے گا کہ ہم سب سے پہلے ایمان لائے تھے۔‘‘