قرآن کریم > آل عمران
آل عمران
•
الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَىَ جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذا بَاطِلاً سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
جو اُٹھتے بیٹھتے اور لیٹے ہوئے (ہر حال میں) اﷲ کو یاد کرتے ہیں، اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق پر غور کرتے ہیں، (اور انہیں دیکھ کر بول اٹھتے ہیں کہ) ’’ اے ہمارے پروردگار ! آپ نے یہ سب کچھ بے مقصد پیدا نہیں کیا ۔ آپ (ایسے فضول کام سے) پاک ہیں ۔ پس ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالیجئے
•
رَبَّنَا إِنَّكَ مَن تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ
اے ہمارے رب ! آپ جس کسی کو دوزخ میں داخل کر دیں، اسے آپ نے یقینا رُسوا ہی کردیا ۔ اور ظالموں کو کسی قسم کے مددگار نصیب نہ ہوں گے
•
رَّبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلإِيمَانِ أَنْ آمِنُواْ بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الأبْرَارِ
اے ہمارے پروردگار ! ہم نے ایک منادی کو سناجو ایمان کی طرف پکار رہا تھا کہ ’’ اپنے پروردگار پر ایمان لاؤ‘‘ چنانچہ ہم ایمان لے آئے ۔ لہٰذا اے ہمارے پروردگار ! ہماری خاطر ہمارے گناہ بخش دیجئے، ہماری برائیوں کو ہم سے مٹا دیجئے، اور ہمیں نیک لوگوں میں شامل کر کے اپنے پاس بلائیے
•
رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدتَّنَا عَلَى رُسُلِكَ وَلاَ تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لاَ تُخْلِفُ الْمِيعَادَ
اور اے ہمارے پروردگار ! ہمیں وہ کچھ بھی عطا فرمائیے جس کا وعدہ آپ نے اپنے پیغمبروں کے ذریعے ہم سے کیا ہے، اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کیجئے ۔ یقینا آپ وعدے کی کبھی خلاف ورزی نہیں کیا کرتے ۔ ‘‘
•
فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ فَالَّذِينَ هَاجَرُواْ وَأُخْرِجُواْ مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُواْ فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُواْ وَقُتِلُواْ لأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّن عِندِ اللَّهِ وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ
چنانچہ ان کے پروردگار نے ان کی دعا قبول کی (اور کہا) کہ : ’’ میں تم میں سے کسی کا عمل ضائع نہیں کروں گا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت ۔ تم سب آپس میں ایک جیسے ہو ۔ لہٰذا جن لوگوں نے ہجرت کی، اور انہیں ان کے گھروں سے نکالا گیا، اور میرے راستے میں تکلیفیں دی گئیں، اور جنہوں نے (دین کی خاطر) لڑائی لڑی اور قتل ہوئے، میں ان سب کی برائیوں کا ضرور کفارہ کردوں گا، اور انہیں ضرور با لضرور ایسے باغات میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ؛ یہ سب کچھ اﷲ کی طر ف سے انعام ہوگا، اور اﷲ ہی ہے جس کے پاس بہترین انعام ہے
•
لاَ يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ كَفَرُواْ فِي الْبِلاَدِ
جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ان کا شہروں میں (خوشحالی کے ساتھ) چلنا پھرنا تمہیں ہر گز دھوکے میں نہ ڈالے
•
مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمِهَادُ
یہ تو تھوڑا سا مزہ ہے (جو یہ اُڑا رہے ہیں ) پھر ان کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ بدترین بچھونا ہے
•
لَكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْاْ رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلاً مِّنْ عِندِ اللَّهِ وَمَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ لِّلأَبْرَارِ
لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہوئے عمل کرتے ہیں، ان کیلئے ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، اﷲ کی طرف سے میزبانی کے طور پر وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے ۔ اور جو کچھ اﷲ کے پاس ہے وہ نیک لوگوں کیلئے کہیں بہتر ہے
•
وَإِنَّ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَمَن يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيْهِمْ خَاشِعِينَ لِلّهِ لاَ يَشْتَرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلاً أُوْلَئِكَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
اور بیشک اہلِ کتاب میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو اﷲ کے آگے عجز و نیاز کا مظاہرہ کرتے ہوئے اﷲ پر بھی ایمان رکھتے ہیں، اُس کتاب پر بھی جو تم پر نازل کی گئی ہے اور اُس پر بھی جو ان پر نازل کی گئی تھی، اور اﷲ کی آیتوں کو تھوڑی سی قیمت لے کر بیچ نہیں ڈالتے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے پروردگار کے پاس اپنے اجر کے مستحق ہیں ۔ بیشک اﷲ حساب جلد چکانے والا ہے
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اصْبِرُواْ وَصَابِرُواْ وَرَابِطُواْ وَاتَّقُواْ اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
اے ایمان والو! صبر اختیار کرو، مقابلے کے وقت ثابت قدمی دکھاؤ، اور سرحدوں کی حفاظت کیلئے جمے رہو، اور اﷲ سے ڈرتے رہو، تاکہ تمہیں فلاح نصیب ہو ۔