قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
قَالُواْ أَرْجِهْ وَأَخَاهُ وَأَرْسِلْ فِي الْمَدَآئِنِ حَاشِرِينَ
انہوں نے کہا کہ : ’’ ذرا اس کو اور اس کے بھائی کو کچھ مہلت دو، اور تمام شہروں میں ہر کارے بھیج دو
•
وَجَاء السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ قَالْواْ إِنَّ لَنَا لأَجْرًا إِن كُنَّا نَحْنُ الْغَالِبِينَ
(چنانچہ ایسا ہی ہوا) اور جادوگر فرعون کے پاس آگئے (اور) انہوں نے کہا کہ : ’’ اگر ہم (موسیٰ پر) غالب آگئے تو ہمیں کوئی انعام تو ضرور ملے گا۔‘‘
•
قَالَ نَعَمْ وَإَنَّكُمْ لَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ
فرعون نے کہا : ’’ ہاں ، اور تمہارا شمار یقینا ہمارے مقرب لوگوں میں (بھی) ہوگا۔ ‘‘
•
قَالُوْا يٰمُوْسٰٓي اِمَّآ اَنْ تُلْقِيَ وَاِمَّآ اَنْ نَّكُوْنَ نَحْنُ الْمُلْقِيْنَ
انہوں نے (موسیٰ سے) کہا : ’’ موسیٰ ! چاہو تو (جو پھینکنا چاہتے ہو) تم پھینکو، ورنہ ہم (اپنے جاد و کی چیز) پھینکیں ؟ ‘‘
•
قَالَ اَلْقُوْا فَلَمَّآ اَلْقَوْا سَحَرُوْٓا اَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوْهُمْ وَجَاءُوْ بِسِحْرٍ عَظِيْمٍ
موسیٰ نے کہا : ’’ تم پھینکو ! ‘‘ چنانچہ جب انہوں نے (اپنی لاٹھیاں اور رسیاں ) پھینکیں تو لوگوں کی آنکھوں پر جادو کر دیا، اُن پر دہشت طاری کر دی، اور زبردست جادو کا مظاہر ہ کیا
•
وَاَوْحَيْنَآ اِلٰى مُوْسٰٓي اَنْ اَلْقِ عَصَاكَ فَاِذَا هِىَ تَلْقَفُ مَا يَاْفِكُوْنَ
اور ہم نے موسیٰ کو وحی کے ذریعے حکم دیا کہ تم اپنی لاٹھی ڈال دو۔ بس پھر کیا تھا، اُس نے دیکھتے ہی دیکھتے وہ ساری چیزیں نگلنی شروع کر دیں جو انہوں نے جھوٹ موٹ بنائی تھیں
•
فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
اس طرح حق کھل کر سامنے آگیا، اور اُن کا بنا بنایا کام ملیا میٹ ہوگیا
•
فَغُلِبُواْ هُنَالِكَ وَانقَلَبُواْ صَاغِرِينَ
اس موقع پر وہ مغلوب ہوئے، اور شدید سبکی کی حالت میں (مقابلے سے) پلٹ کر آگئے