قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّن دُونِ النِّسَاء بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ
تم جنسی ہوس پوری کرنے کیلئے عورتوں کے بجائے مردوں کے پاس جاتے ہو۔ (اور یہ کوئی اتفاقی واقعہ نہیں) بلکہ تم ایسے لوگ ہو کہ (شرافت کی) تمام حدیں پھلانگ چکے ہو۔ ‘‘
•
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَن قَالُواْ أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ
اُن کی قوم کا جواب یہ کہنے کے سوا کچھ اور نہیں تھا کہ : ’’ نکالو اِن کو اپنی بستی سے ! یہ لوگ ہیں جو بڑے پاکباز بنتے ہیں ! ‘‘
•
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلاَّ امْرَأَتَهُ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِينَ
پھر ہوا یہ کہ ہم نے اُن کو (یعنی لوط علیہ السلام کو) اور ان کے گھروالوں کو (بستی سے نکال کر) بچالیا، البتہ اُن کی بیوی تھی جو باقی لوگوں میں شامل رہی (جو عذاب کا نشانہ بنے)
•
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ
اور ہم نے اُن پر (پتھروں کی) ایک بارش برسائی۔ اب دیکھو ! ان مجرموں کا انجام کیسا (ہولناک) ہوا ؟
•
وَإِلَى مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ قَدْ جَاءتْكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ فَأَوْفُواْ الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ وَلاَ تَبْخَسُواْ النَّاسَ أَشْيَاءهُمْ وَلاَ تُفْسِدُواْ فِي الأَرْضِ بَعْدَ إِصْلاَحِهَا ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
اور مدین کی طرف ہم نے اُن کے بھائی شعیب کو بھیجا۔ انہوں نے کہا : ’’ اے میری قوم کے لوگو ! اﷲ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک روشن دلیل آچکی ہے۔ لہٰذا ناپ تول پور اپوراکیا کرو، اور جو چیزیں لوگوں کی ملکیت میں ہیں ، اُن میں اُن کی حق تلقی نہ کرو۔ اور زمین میں اُس کی اصلاح کے بعد فساد برپا نہ کرو۔ لوگو ! یہی طریقہ تمہارے لئے بھلائی کا ہے، اگر تم میری بات مان لو
•
وَلاَ تَقْعُدُواْ بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوعِدُونَ وَتَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِهِ وَتَبْغُونَهَا عِوَجًا وَاذْكُرُواْ إِذْ كُنتُمْ قَلِيلاً فَكَثَّرَكُمْ وَانظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ
اور ایسا نہ کیا کرو کہ راستوں پر بیٹھ کر لوگوں کو دھمکیاں دو، اور جو لوگ اﷲ پر ایمان لائے ہیں ، ان کو اﷲ کے راستے سے روکو، اور اُس میں ٹیڑھ پیدا کرنے کی کوشش کرو۔ اور وہ وقت یاد کرو جب تم کم تھے، پھر اﷲ نے تمہیں زیادہ کر دیا، اور یہ بھی دیکھو کہ فساد مچانے والوں کا انجام کیسا ہوا ہے
•
وَإِن كَانَ طَآئِفَةٌ مِّنكُمْ آمَنُواْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ وَطَآئِفَةٌ لَّمْ يْؤْمِنُواْ فَاصْبِرُواْ حَتَّى يَحْكُمَ اللَّهُ بَيْنَنَا وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ
اور اگر تم میں سے ایک گروہ اُس پیغام پر ایمان لے آیا ہے جو میرے ذریعے بھیجا گیا ہے، اور دوسرا گروہ ایمان نہیں لایا، تو ذرا اُس وقت تک صبر کرو جب تک اﷲ ہمارے درمیان فیصلہ کر دے۔ اور وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ ‘‘
•
قَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ مِن قَوْمِهِ لَنُخْرِجَنَّكَ يَا شُعَيْبُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَكَ مِن قَرْيَتِنَا أَوْ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَا قَالَ أَوَلَوْ كُنَّا كَارِهِينَ
اُن کی قوم کے سردار جو بڑائی کے گھمنڈ میں تھے، کہنے لگے : ’’ اے شعیب ! ہم نے پکا اراہ کر لیا ہے کہ ہم تمہیں اور تمہارے ساتھ تمام ایمان لانے والوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کر یں گے، ورنہ تم سب کو ہمارے دین میں واپس آنا پڑے گا۔ ‘‘ شعیب نے کہا : ’’ اچھا ؟ اگر ہم (تمہارے دین سے) نفرت کرتے ہوں ، تب بھی ؟
•
قَدِ افْتَرَيْنَا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا إِنْ عُدْنَا فِي مِلَّتِكُم بَعْدَ إِذْ نَجَّانَا اللَّهُ مِنْهَا وَمَا يَكُونُ لَنَا أَن نَّعُودَ فِيهَا إِلاَّ أَن يَشَاء اللَّهُ رَبُّنَا وَسِعَ رَبُّنَا كُلَّ شَيْءٍ عِلْمًا عَلَى اللَّهِ تَوَكَّلْنَا رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَأَنتَ خَيْرُ الْفَاتِحِينَ
ہم اﷲ پر بڑا بہتان باندھیں گے، اگر تمہارے دین کی طرف لوٹ آئیں گے، جبکہ اﷲ نے ہمیں اُس سے نجات دے دی ہے۔ ہمارے لئے تو یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ اُس کی طرف واپس جائیں ۔ ہاں اﷲ ہمارا پروردگار ہی کچھ چاہے تو اور بات ہے۔ ہمارے رب نے اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے۔ اﷲ ہی پر ہم نے بھروسہ کر رکھا ہے۔ اے ہمارے رب ! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کا فیصلہ فرمادے۔ اور تو ہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ ‘‘
•
وَقَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قَوْمِهِ لَئِنِ اتَّبَعْتُمْ شُعَيْباً إِنَّكُمْ إِذاً لَّخَاسِرُونَ
اور اُن کی قوم کے وہ سردار جنہوں نے کفر اپنایا ہواتھا (قوم کے لوگوں سے) کہنے لگے : ’’ اگر تم شعیب کے پیچھے چلے تو یاد رکھو اُس صورت میں تمہیں سخت نقصان اُٹھانا پڑے گا۔ ‘‘