قرآن کریم > الزخرف
الزخرف
•
يُطَافُ عَلَيْهِم بِصِحَافٍ مِّن ذَهَبٍ وَأَكْوَابٍ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الأَنفُسُ وَتَلَذُّ الأَعْيُنُ وَأَنتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
ان کے آگے سونے کے پیالے اور گلاس گردش میں لائے جائیں گے۔ اور اُس جنت میں ہر وہ چیز ہوگی جس کی دلوں کو خواہش ہوگی، اور جس سے آنکھوں کو لذت حاصل ہوگی۔ (ان سے کہا جائے گا کہ :) ’’ اس جنت میں تم ہمیشہ رہوگے
•
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اور یہ وہ جنت ہے جس کا تمہیں اپنے اعمال کے بدلے وارث بنادیا گیا ہے
•
لَكُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ كَثِيرَةٌ مِنْهَا تَأْكُلُونَ
اس میں تمہارے لئے خوب افراط کے ساتھ میوے ہیں جن میں سے تم کھاؤ گے۔‘‘
•
إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي عَذَابِ جَهَنَّمَ خَالِدُونَ
البتہ جولوگ مجرم تھے، وہ دوزخ کے عذاب میں ہمیشہ رہیں گے
•
لا يُفَتَّرُ عَنْهُمْ وَهُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ
وہ عذاب اُن کیلئے ہلکا نہیں پڑنے دیا جائے گا، اور وہ اُس میں مایوس پڑے ہوں گے
•
وَمَا ظَلَمْنَاهُمْ وَلَكِن كَانُوا هُمُ الظَّالِمِينَ
اور ہم نے اُن پر کوئی ظلم نہیں کیا، لیکن وہ خود ہی ظالم لوگ تھے
•
وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ قَالَ إِنَّكُم مَّاكِثُونَ
اور وہ (دوزخ کے فرشتے سے) پکار کر کہیں گے کہ : ’’اے مالک ! تمہارا پروردگار ہمارا کام ہی تمام کر دے۔‘‘ وہ کہے گا کہ : ’’ تمہیں اسی حال میں رہنا ہے۔‘‘
•
لَقَدْ جِئْنَاكُم بِالْحَقِّ وَلَكِنَّ أَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم تمہارے پاس حق بات لے کر آئے تھے، لیکن تم میں سے اکثر لوگ حق بات ہی کو بُرا سمجھتے ہیں
•
أَمْ أَبْرَمُوا أَمْرًا فَإِنَّا مُبْرِمُونَ
ہاں کیا ان لوگوں نے کچھ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟ اچھا تو ہم بھی کچھ کرنے کا فیصلہ کرنے والے ہیں
•
أَمْ يَحْسَبُونَ أَنَّا لا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُم بَلَى وَرُسُلُنَا لَدَيْهِمْ يَكْتُبُونَ
کیا انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم ان کی خفیہ باتیں اور ان کو سرگوشیاں نہیں سنتے؟ کیسے نہیں سنتے؟ نیز ہمارے فرشتے اُن کے پاس ہیں ، وہ سب کچھ لکھتے رہتے ہیں