قرآن کریم > طه
طه
•
اِذْهَبْ اَنْتَ وَاَخُوْكَ بِاٰيٰتِيْ وَلَا تَنِيَا فِيْ ذِكْرِيْ
تم اور تمہارا بھائی دونوں میری نشانیاں لے کر جاؤ، اور میرا ذکر کرنے میں سستی نہ کرنا
•
فَقُولا لَهُ قَوْلاً لَّيِّنًا لَّعَلَّهُ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَى
جاکر دونوں اُس سے نرمی سے بات کرنا، شاید وہ نصیحت قبول کر ے، یا (اﷲ سے) ڈر جائے۔‘‘
•
قَالا رَبَّنَا إِنَّنَا نَخَافُ أَن يَفْرُطَ عَلَيْنَا أَوْ أَن يَطْغَى
دونوں نے کہا : ’’ ہمارے پروردگار ! ہمیں اندیشہ ہے کہ کہیں وہ ہم پر زیادتی نہ کرے، یا کہیں سرکشی پر آمادہ نہ ہو جائے۔‘‘
•
قَالَ لَا تَخَافَآ اِنَّنِيْ مَعَكُمَآ اَسْمَعُ وَاَرٰى
اﷲ نے فرمایا : ’’ ڈرو نہیں ، میں تمہارے ساتھ ہوں ، سن بھی رہاہوں ، اور دیکھ بھی رہا ہوں
•
فَاْتِيٰهُ فَقُوْلَآ اِنَّا رَسُوْلَا رَبِّكَ فَاَرْسِلْ مَعَنَا بَنِيْٓ اِسْرَاۗءِ يْلَ ڏ وَلَا تُعَذِّبْهُمْ ۭ قَدْ جِئْنٰكَ بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ ۭ وَالسَّلٰمُ عَلٰي مَنِ اتَّبَعَ الْهُدٰى
اب اُ س کے پاس جاؤ، اور کہو کہ ہم دونوں تمہارے رَبّ کے پیغمبر ہیں ، اس لئے بنو اسرائیل کو ہمارے ساتھ بھیج دو، اور انہیں تکلیفیں نہ پہنچاؤ، ہم تمہارے پاس تمہارے رَبّ کی طرف سے نشانی لے کر آئے ہیں ، اور سلامتی اُسی کیلئے ہے جو ہدایت کی پیروی کرے
•
اِنَّا قَدْ اُوْحِيَ اِلَيْنَآ اَنَّ الْعَذَابَ عَلٰي مَنْ كَذَّبَ وَتَوَلّٰى
ہم پر یہ وحی نازل کی گئی ہے کہ عذاب اُس کو ہوگا جو (حق کو) جھٹلائے، اور منہ موڑے۔‘‘
•
قَالَ فَمَنْ رَّبُّكُمَا يٰمُوْسٰى
(یہ ساری باتیں سن کر) فرعون نے کہا : ’’ موسیٰ ! تم دونوں کا رَبّ ہے کون؟‘‘
•
قَالَ رَبُّنَا الَّذِيْٓ اَعْطٰي كُلَّ شَيْءٍ خَلْقَهُ ثُمَّ هَدٰى
موسیٰ نے کہا :’’ ہما را رَبّ وہ ہے جس نے ہر چیز کو وہ بنا وٹ عطا کی جو اُس کے مناسب تھی، پھر (اس کی) رہنمائی بھی فرمائی۔‘‘