قرآن کریم > الروم
الروم
•
وَلَئِنْ أَرْسَلْنَا رِيحًا فَرَأَوْهُ مُصْفَرًّا لَّظَلُّوا مِن بَعْدِهِ يَكْفُرُونَ
اور اگر ہم (نقصان دہ) ہوا چلادیں جس کے نتیجے میں وہ اپنے کھیت کو پیلا پڑا ہوا دیکھیں تو اس کے بعد یہ ناشکری کرنے لگیں
•
فَإِنَّكَ لا تُسْمِعُ الْمَوْتَى وَلا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاء إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ
غرض (اے پیغمبر !) تم مردوں کو اپنی بات نہیں سنا سکتے، اور نہ بہروں کو اپنی پکار سنا سکتے ہو جب وہ پیٹھ پھیر کر جارہے ہوں
•
وَمَا أَنتَ بِهَادِي الْعُمْيِ عَن ضَلالَتِهِمْ إِن تُسْمِعُ إِلاَّ مَن يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا فَهُم مُّسْلِمُونَ
اور نہ تم اندھوں کو اُن کی گمراہی سے نکال کر راستے پرڈال سکتے ہو۔ تم تواُنہی لوگوں کو اپنی بات سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پرایمان لائیں ، پھر فرماں بردار بن جائیں
•
اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَشَيْبَةً يَخْلُقُ مَا يَشَاء وَهُوَ الْعَلِيمُ الْقَدِيرُ
اﷲ وہ ہے جس نے تمہاری تخلیق کی ابتدا کمزوری سے کی، پھر کمزوری کے بعد طاقت عطا فرمائی، پھر طاقت کے بعد (دوبارہ) کمزوری اور بڑھاپا طاری کردیا۔ وہ جو چاہتاہے، پیدا کرتا ہے، اور وہی ہے جس کا علم بھی کامل ہے، قدرت بھی کامل
•
وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يُقْسِمُ الْمُجْرِمُونَ مَا لَبِثُوا غَيْرَ سَاعَةٍ كَذَلِكَ كَانُوا يُؤْفَكُونَ
اور جس دن قیامت برپا ہوگی، اُس دن مجرم لوگ قسم کھالیں گے کہ وہ (برزخ میں ) ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے۔ اسی طرح (دُنیا میں بھی) وہ اندھے چلا کرتے تھے
•
وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْبَعْثِ فَهَذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَكِنَّكُمْ كُنتُمْ لا تَعْلَمُونَ
جن لوگوں کو علم اور ایمان عطا کیا گیا ہے، وہ کہیں گے کہ : ’’ تم اﷲ کی لکھی ہوئی تقدیر کے مطابق حشر کے دن تک (برزخ میں ) پڑے رہے ہو۔ اب یہ وہی حشر کا دن ہے، لیکن تم لوگ یقین نہیں کرتے تھے۔‘‘
•
فَيَوْمَئِذٍ لاَّ يَنفَعُ الَّذِينَ ظَلَمُوا مَعْذِرَتُهُمْ وَلا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ
چنانچہ جن لوگوں نے ظلم کی راہ اپنائی تھی، اُس دن اُن کی معذرت اُنہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچائے گی، اور نہ اُن سے یہ کہا جائے گا کہ اﷲ کی ناراضی دور کرو
•
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَلَئِن جِئْتَهُم بِآيَةٍ لَيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ مُبْطِلُونَ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اس قرآن میں لوگوں (کو سمجھانے) کی خاطر ہر قسم کی باتیں بیان کی ہیں ۔ او ر (اے پیغمبر !) اِن کا حال یہ ہے کہ تم ان کے پاس کوئی بھی نشانی لے آؤ، یہ کافر لوگ پھر بھی یہی کہیں گے کہ تم کچھ بھی نہیں ، بالکل غلط کار ہو
•
كَذَلِكَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِ الَّذِينَ لا يَعْلَمُونَ
اﷲ اسی طرح اُن لوگون کے دلوں پر ٹھپہ لگا دیتا ہے جو سمجھ سے کام نہیں لیتے
•
فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَلا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِينَ لا يُوقِنُونَ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم صبر سے کام لو، یقین جانو اﷲ کاوعدہ سچا ہے، اور ایسا ہر گز نہ ہونا چاہئے کہ جو لوگ یقین نہیں کرتے، اُن کی وجہ سے تم ڈھیلے پڑ جاؤ