قرآن کریم > المائدة
المائدة
•
إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسى ابْنَ مَرْيَمَ اذْكُرْ نِعْمَتِي عَلَيْكَ وَعَلَى وَالِدَتِكَ إِذْ أَيَّدتُّكَ بِرُوحِ الْقُدُسِ تُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلاً وَإِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالإِنجِيلَ وَإِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ بِإِذْنِي فَتَنفُخُ فِيهَا فَتَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِي وَتُبْرِىءُ الأَكْمَهَ وَالأَبْرَصَ بِإِذْنِي وَإِذْ تُخْرِجُ الْمَوتَى بِإِذْنِي وَإِذْ كَفَفْتُ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَنكَ إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ إِنْ هَذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ
(یہ واقعہ اس دن ہوگا) جب اﷲ کہے گا : ’’ اے عیسیٰ ابنِ مریم ! میرا انعام یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کیا تھا، جب میں نے روح القدس کے ذریعے تمہاری مدد کی تھی۔ تم لوگوں سے گہوارے میں بھی بات کرتے تھے، اور بڑی عمر میں بھی۔ اور جب میں نے تمہیں کتاب و حکمت اور تورات واِنجیل کی تعلیم دی تھی، اور جب تم میرے حکم سے گارا لے کر اس سے پرندے کی جیسی شکل بناتے تھے، پھر اس میں پھونک مارتے تھے تووہ میرے حکم سے (سچ مچ کا) پرندہ بن جاتا تھا، اور تم مادر زاد اندھے اور کوڑھی کو میرے حکم سے اچھا کردیتے تھے، اورجب تم میرے حکم سے مُردوں کو (زندہ) نکال کھڑا کرتے تھے، اور جب میں نے بنی اسرائیل کو اُس وقت تم سے دور رکھا جب تم ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے تھے، اور ان میں سے جو کافر تھے انہوں نے کہا تھا کہ یہ کھلے جادو کے سوا کچھ نہیں ۔ ‘‘
•
وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُواْ بِي وَبِرَسُولِي قَالُوَاْ آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ
جب میں نے حواریوں کے دل میں یہ بات ڈالی کہ : ’’ تم مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لاؤ۔ ‘‘ تو انہوں نے کہا : ’’ ہم ایمان لے آئے، اور آپ گواہ رہئے کہ ہم فرماں بردار ہیں ۔ ‘‘
•
إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيعُ رَبُّكَ أَن يُنَزِّلَ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاء قَالَ اتَّقُواْ اللَّهَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
(اور ان کے اس واقعے کا بھی ذکر سنو) جب حواریوں نے کہا تھا کہ ـ: ’’ اے عیسیٰ ابنِ مریم ! کیا آپ کا پروردگار ایسا کرسکتا ہے کہ ہم پر آسمان سے (کھانے) ایک خوان اُتارے ؟ ‘‘ عیسیٰ نے کہا : ’’ اﷲ سے ڈرو، اگر تم مومن ہو۔ ‘‘
•
قَالُواْ نُرِيدُ أَن نَّأْكُلَ مِنْهَا وَتَطْمَئِنَّ قُلُوبُنَا وَنَعْلَمَ أَن قَدْ صَدَقْتَنَا وَنَكُونَ عَلَيْهَا مِنَ الشَّاهِدِينَ
انہوں نے کہا : ’’ ہم چاہتے ہیں کہ اس خوان سے کھانا کھائیں ، اور اس کے ذریعے ہمارے دل پوری طرح مطمئن ہوجائیں ، اور ہمیں (پہلے سے زیادہ یقین کے ساتھ) یہ معلوم ہوجائے کہ آپ نے ہم سے جو کچھ کہا ہے وہ سچ ہے، اور ہم اس پر گواہی دینے والوں میں شامل ہوجائیں ۔ ‘‘
•
قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاء تَكُونُ لَنَا عِيداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ
(چنانچہ) عیسیٰ ابنِ مریم نے درخواست کی کہ : ’’ یا اﷲ ! ہم پر آسمان سے ایک خوان اُتار دیجئے جو ہمارے لئے اور ہمارے اگلوں اور پچھلوں کیلئے ایک خوشی کا موقع بن جائے، اور آپ کی طرف سے ایک نشانی ہو۔ اور ہمیں یہ نعمت عطا فرما ہی دیجئے، اور آپ سب سے بہتر عطا فرمانے والے ہیں۔ ‘‘
•
قَالَ اللَّهُ إِنِّي مُنَزِّلُهَا عَلَيْكُمْ فَمَن يَكْفُرْ بَعْدُ مِنكُمْ فَإِنِّي أُعَذِّبُهُ عَذَابًا لاَّ أُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِّنَ الْعَالَمِينَ
اﷲ نے کہا کہ : ’’میں بیشک تم پر وہ خوان اُتاردُوں گا، لیکن اس کے بعد تم میں سے جو شخص بھی کفر کرے گا اس کو میں ایسی سزا دوں گا جو دُنیا جہان کے کسی بھی شخص کو نہیں دوں گا۔ ‘‘
•
وَإِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ أَأَنتَ قُلتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُونِي وَأُمِّيَ إِلَهَيْنِ مِن دُونِ اللَّهِ قَالَ سُبْحَانَكَ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أَقُولَ مَا لَيْسَ لِي بِحَقٍّ إِن كُنتُ قُلْتُهُ فَقَدْ عَلِمْتَهُ تَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِي وَلاَ أَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِكَ إِنَّكَ أَنتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ
اور (اُس وقت کا بھی ذکر سنو) جب اﷲ کہے گا کہ : ’’ اے عیسیٰ ابنِ مریم ! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اﷲ کے علاوہ دو معبود بناؤ ؟ ‘‘ وہ کہیں گے : ’’ ہم تو آپ کی ذات کو (شرک سے) پاک سمجھتے ہیں ۔ میری مجال نہیں تھی کہ میں ایسی بات کہوں جس کا مجھے کوئی حق نہیں ۔ اگر میں نے ایسا کہا ہوتا توآپ کو یقینا معلوم ہوجاتا۔ آپ وہ باتیں جانتے ہیں جو میرے دل میں پوشیدہ ہیں ، اور میں آپ کی پوشیدہ باتوں کو نہیں جانتا۔ یقینا آپ کو تما م چھپی ہوئی باتوں کا پورا پورا علم ہے
•
مَا قُلْتُ لَهُمْ إِلاَّ مَا أَمَرْتَنِي بِهِ أَنِ اعْبُدُواْ اللَّهَ رَبِّي وَرَبَّكُمْ وَكُنتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَّا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي كُنتَ أَنتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ وَأَنتَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ
میں نے اِن لوگوں سے اُس کے سوا کوئی بات نہیں کہی جس کا آپ نے مجھے حکم دیا تھا، اور وہ یہ کہ : ’’ اﷲ کی عبادت کرو جو تمہارا بھی پروردگار ہے اور میرا بھی پروردگار۔ ‘‘ اور جب تک میں ان کے درمیان موجود رہا، میں ان کے حالات سے واقف رہا۔ پھر جب آپ نے مجھے اُٹھا لیا تو آپ خود ان کے نگراں تھے، اور آپ ہر چیز کے گواہ ہیں
•
إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اگر آپ ان کو سزا دیں ، تو یہ آپ کے بندے ہیں ہی، اور اگر آپ انہیں معاف فرمادیں تو یقینا آپ کا اقتدار بھی کامل ہے، حکمت بھی کامل۔ ‘‘
•
قَالَ اللَّهُ هَذَا يَوْمُ يَنفَعُ الصَّادِقِينَ صِدْقُهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُواْ عَنْهُ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُش
اﷲ کہے گا کہ : ’’یہ وہ دن ہے جس میں سچے لوگوں کو ان کا سچ فائدہ پہنچائے گا۔ ان کیلئے وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ، جن میں یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اﷲ ان سے خوش ہے اور یہ اُس سے خوش ہیں ، یہی بڑی زبردست کامیابی ہے۔ ‘‘