قرآن کریم > هود
هود
•
وَقَالَ ارْكَبُواْ فِيهَا بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
اور نوح نے (ان سب سے) کہا کہ : ’’اس کشتی میں سوار ہو جاؤ۔ اس کا چلنا بھی اﷲ ہی کے نام سے ہے، اور لنگر ڈالنا بھی۔ یقین رکھو کہ میرا پروردگار بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔‘‘
•
وَهِيَ تَجْرِي بِهِمْ فِي مَوْجٍ كَالْجِبَالِ وَنَادَى نُوحٌ ابْنَهُ وَكَانَ فِي مَعْزِلٍ يَا بُنَيَّ ارْكَب مَّعَنَا وَلاَ تَكُن مَّعَ الْكَافِرِينَ
اور وہ کشتی پہاڑوں جیسی موجوں کے درمیان چلی جاتی تھی۔ اور نوح نے اپنے اُس بیٹے کو جو سب سے الگ تھا، آواز دی کہ : ’’ بیٹے ! ہمارے ساتھ سوار ہو جاؤ، اور کافروں کے ساتھ نہ رہو۔ ‘‘
•
قَالَ سَآوِي إِلَى جَبَلٍ يَعْصِمُنِي مِنَ الْمَاء قَالَ لاَ عَاصِمَ الْيَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِلاَّ مَن رَّحِمَ وَحَالَ بَيْنَهُمَا الْمَوْجُ فَكَانَ مِنَ الْمُغْرَقِينَ
وہ بولا : ’’ میں ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لوں گا جو مجھے پانی سے بچالے گا۔ ‘‘ نوح نے کہا : ’’ آج اﷲ کے حکم سے کوئی کسی کو بچانے والا نہیں ہے، سوائے اُس کے جس پر وہ ہی رحم فرما دے۔ ‘‘ اس کے بعد اُن کے درمیان موج حائل ہو گئی، اور ڈُوبنے والوں میں وہ بھی شامل ہوا
•
وَقِيلَ يَا أَرْضُ ابْلَعِي مَاءكِ وَيَا سَمَاء أَقْلِعِي وَغِيضَ الْمَاء وَقُضِيَ الأَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِيِّ وَقِيلَ بُعْداً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
اور حکم ہو اکہ : ‘‘ اے زمین ! اپنا پانی نگل لے اور اے آسمان ! تھم جا۔ ‘‘ چنانچہ پانی اتر گیا، اورسار ا قصہ چکا دیا گیا، کشتی جو دی پہاڑ پر آٹھہری، اور کہہ دیا گیا کہ : ’’ بربادی ہے اُس قوم کی جو ظالم ہو ! ‘‘
•
وَنَادَى نُوحٌ رَّبَّهُ فَقَالَ رَبِّ إِنَّ ابْنِي مِنْ أَهْلِي وَإِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَأَنتَ أَحْكَمُ الْحَاكِمِينَ
اور نوح نے کہا کہ : ’’ اے میرے پروردگار ! میرا بیٹا میرے گھر ہی کا ایک فرد ہے، اور بیشک تیرا وعدہ سچا ہے، اور تو سارے حاکموں سے بڑھ کر حاکم ہے ! ‘‘
•
قَالَ يَا نُوحُ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ أَهْلِكَ إِنَّهُ عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ فَلاَ تَسْأَلْنِ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ إِنِّي أَعِظُكَ أَن تَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ
اﷲ نے فرمایا : ’’ یقین جانو وہ تمہارے گھروالوں میں سے نہیں ہے۔ وہ تو ناپاک عمل کا پلندہ ہے۔لہٰذا مجھ سے ایسی چیز نہ مانگو جس کی تمہیں خبر نہیں ، میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ تم نادانوں میں شامل نہ ہو۔ ‘‘
•
قَالَ رَبِّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَسْأَلَكَ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَإِلاَّ تَغْفِرْ لِي وَتَرْحَمْنِي أَكُن مِّنَ الْخَاسِرِينَ
نوح نے کہا : میرے پروردگار ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ آئندہ آپ سے وہ چیز مانگوں جس کا مجھے علم نہیں ۔ اور اگر آپ نے میری مغفرت نہ فرمائی، اور مجھ پر رحم نہ کیا تو میں بھی اُن لوگوں میں شامل ہو جاؤں گا جو برباد ہو گئے ہیں ۔ ‘‘
•
قِيلَ يَا نُوحُ اهْبِطْ بِسَلاَمٍ مِّنَّا وَبَركَاتٍ عَلَيْكَ وَعَلَى أُمَمٍ مِّمَّن مَّعَكَ وَأُمَمٌ سَنُمَتِّعُهُمْ ثُمَّ يَمَسُّهُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ
فرمایا گیا کہ : ’’ اے نوح ! اب (کشتی سے) اُتر جاؤ، ہماری طرف سے وہ سلامتی اور برکتیں لے کر جو تمہارے لئے بھی ہیں ، اور تمہارے ساتھ جتنی قومیں ہیں ، اُن کیلئے بھی ! اور کچھ قومیں ایسی ہیں جن کو ہم (دُنیا میں ) لطف اُٹھانے کا موقع دیں گے، پھر ان کو ہماری طرف سے ایک دردناک عذاب آپکڑے گا۔ ‘‘
•
تِلْكَ مِنْ أَنبَاء الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنتَ تَعْلَمُهَا أَنتَ وَلاَ قَوْمُكَ مِن قَبْلِ هَذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ
(اے پیغمبر !) یہ غیب کی کچھ باتیں ہیں جو ہم تمہیں وحی کے ذریعے بتارہے ہیں ۔یہ باتیں نہ تم اس سے پہلے جانتے تھے، نہ تمہاری قوم۔ لہٰذا صبر سے کام لو، اور آخری انجام متقیوں ہی کے حق میں ہوگا
•
وَإِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ مُفْتَرُونَ
اور قومِ عاد کے پاس ہم نے اُن کے بھائی ہود کو پیغمبر بنا کر بھیجا۔ انہوں نے کہا : ’’ اے میری قوم ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ نہیں کہ تم نے جھوٹی باتیں تراش رکھی ہیں