قرآن کریم > الأنبياء
الأنبياء
•
وَلِسُلَيْمٰنَ الرِّيْحَ عَاصِفَةً تَجْرِيْ بِاَمْرِهِ اِلَى الْاَرْضِ الَّتِيْ بٰرَكْنَا فِيْهَا ۭ وَكُنَّا بِكُلِّ شَيْءٍ عٰلِمِيْنَ
اور ہم نے تیز چلتی ہوئی ہوا کو سلیمان کے تابع کر دیا تھا جو اُن کے حکم سے اُس سر زمین کی طرف چلتی تھی جس میں ہم نے برکتیں رکھی ہیں ۔ اور ہمیں ہر ہر بات کا پور پورا علم ہے
•
وَمِنَ الشَّيٰطِيْنِ مَنْ يَّغُوْصُوْنَ لَهُ وَيَعْمَلُوْنَ عَمَلًا دُوْنَ ذٰلِكَ ۚ وَكُنَّا لَهُمْ حٰفِظِيْنَ
اور کچھ ایسے شریر جنات بھی ہم نے اُن کے تابع کر دیئے تھے جو اُن کی خاطر پانی میں غوطے لگاتے تھے، اور اس کے سوا اور بھی کام کرتے تھے۔ اور ان سب کی دیکھ بھال کرنے والے ہم تھے
•
وَاَيُّوْبَ اِذْ نَادٰي رَبَّهُ اَنِّىْ مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِيْنَ
اور ایو ب کو دیکھو ! جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ : ’’ مجھے یہ تکلیف لگ گئی ہے، اور تو سارے رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔‘‘
•
فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَكَشَفْنَا مَا بِهِ مِن ضُرٍّ وَآتَيْنَاهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِندِنَا وَذِكْرَى لِلْعَابِدِينَ
پھر ہم نے ان کی دعا قبول کی، اور انہیں جو تکلیف لاحق تھی، اُسے دور کر دیا، اور ان کو ان کے گھر والے بھی دیئے، اور اتنے ہی لوگ اور بھی، تاکہ ہماری طرف سے رحمت کا مظاہرہ ہو، اور عبادت کرنے والوں کو ایک یادگار سبق ملے
•
وَاِسْمٰعِيْلَ وَاِدْرِيْسَ وَذَا الْكِفْلِ ۭ كُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِيْنَ
اور اسماعیل اور ادریس اور ذُوالکفل کو دیکھو ! یہ سب صبر کرنے والوں میں سے تھے
•
وَاَدْخَلْنٰهُمْ فِيْ رَحْمَتِنَا ۭ اِنَّهُمْ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَ
اور ان کو ہم نے اپنی رحمت میں داخل کر لیا تھا۔ یقینا ان کا شمار نیک لوگوں میں ہے
•
وَذَا النُّوْنِ اِذْ ذَّهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنْ لَّنْ نَّقْدِرَ عَلَيْهِ فَنَادٰي فِي الظُّلُمٰتِ اَنْ لَّآ اِلٰهَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰــنَكَ اِنِّىْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِيْنَ
اور مچھلی والے (پیغمبر یعنی یونس علیہ السلام) کو دیکھو ! جب وہ خفا ہو کر چل کھڑے ہوئے تھے، اور یہ سمجھے تھے کہ ہم ان کی کوئی پکڑ نہیں کریں گے۔ پھر انہوں نے اندھیریوں میں سے آواز لگائی کہ : ’’ (یا اﷲ !) تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، تو ہر عیب سے پاک ہے۔ بیشک میں قصوروار ہوں ۔‘‘
•
فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ وَكَذَلِكَ نُنجِي الْمُؤْمِنِينَ
اس پر ہم نے ان کی دعا قبول کی، اور انہیں گھٹن سے نجات عطا کی۔ اور اسی طرح ہم ایمان رکھنے والوں کو نجات دیتے ہیں
•
وَزَكَرِيَّا إِذْ نَادَى رَبَّهُ رَبِّ لا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ
اور زکریا کو دیکھو ! جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا تھا کہ : ’’ یا رَبّ ! مجھے اکیلا نہ چھوڑیئے، اور آپ سب سے بہتر وارث ہیں ۔‘‘
•
فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَوَهَبْنَا لَهُ يَحْيَى وَأَصْلَحْنَا لَهُ زَوْجَهُ إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ
چنانچہ ہم نے ان کی دعا قبول کی، اور ان کو یحیٰ (جیسا بیٹا) عطا کیا، اور ان کی خاطر ان کی بیوی کو اچھا کر دیا۔ یقینا یہ لوگ بھلائی کے کاموں میں تیزی دکھاتے تھے، اور ہمیں شوق اور رُعب کے عالم میں پکاراکرتے تھے، اور ان کے دل ہمارے آگے جھکے ہوئے تھے