قرآن کریم > الأنعام
الأنعام
•
قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ قَتَلُواْ أَوْلاَدَهُمْ سَفَهًا بِغَيْرِ عِلْمٍ وَحَرَّمُواْ مَا رَزَقَهُمُ اللَّهُ افْتِرَاء عَلَى اللَّهِ قَدْ ضَلُّواْ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ
حقیقت یہ کہ وہ لوگ بڑے خسارے میں ہیں جنہوں نے اپنی اولاد کو کسی علمی وجہ کے بغیر محض حماقت سے قتل کیا ہے، اور اﷲ نے جو رزق ان کو دیا تھا اُسے اﷲ پر بہتان باندھ کر حرام کر لیا ہے۔ وہ بری طرح گمراہ ہوگئے ہیں ، اور کبھی ہدایت پر آئے ہی نہیں
•
وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ جَنَّاتٍ مَّعْرُوشَاتٍ وَغَيْرَ مَعْرُوشَاتٍ وَالنَّخْلَ وَالزَّرْعَ مُخْتَلِفًا أُكُلُهُ وَالزَّيْتُونَ وَالرُّمَّانَ مُتَشَابِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِهٍ كُلُواْ مِن ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَآتُواْ حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ وَلاَ تُسْرِفُواْ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ
اﷲ وہ ہے جس نے باغات پیدا کئے جن میں سے کچھ (بیل دار ہیں جو) سہاروں سے اُوپر چڑھائے جاتے ہیں ، اور کچھ سہاروں کے بغیر بلند ہوتے ہیں ، اور نخلستان اور کھیتیاں ، جن کے ذائقے الگ الگ ہیں ، اور زیتون اور انار، جو ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی ہیں ، اور ایک دوسرے سے مختلف بھی۔ جب یہ درخت پھل دیں تو ان کے پھلوں کو کھانے میں استعمال کرو، اور جب ان کی کٹائی کا دن آئے تواﷲ کا حق ادا کرو، اور فضول خرچی نہ کرو۔ یاد رکھو، وہ فضول خرچ لوگوں کو پسند نہیں کرتا
•
وَمِنَ الأَنْعَامِ حَمُولَةً وَفَرْشًا كُلُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
اور چوپایوں میں سے اﷲ نے وہ جانور بھی پیدا کئے ہیں جو بوجھ اُٹھاتے ہیں ، اور وہ بھی جو زمین سے لگے ہوئے ہوتے ہیں ۔ اﷲ نے جو رزق تمہیں دیا ہے، اس میں سے کھاؤ اور شیطان کے نقشِ قدم پر نہ چلو۔ یقین جانو، وہ تمہارے لئے ایک کھلا دشمن ہے
•
ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ مِّنَ الضَّأْنِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ قُلْ آلذَّكَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ الأُنثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ الأُنثَيَيْنِ نَبِّؤُونِي بِعِلْمٍ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
(مویشیوں کے) کل آٹھ جوڑے اﷲ نے پیدا کئے ہیں ۔ دو صنفیں (نر اور مادہ) بھیڑوں کی نسل سے اور دو بکروں کی نسل سے۔ ذرا ان سے پوچھو کہ :’’ کیا دونوں نروں اﷲ نے حرام کیا ہے، یا دونوں مادہ کو ؟ یا ہر اُس بچے کو جو دونوں نسلوں کی مادہ کے پیٹ میں موجود ہو ؟ اگر تم سچے ہو تو کسی علمی بنیادپر مجھے جواب دو ! ‘‘
•
وَمِنَ الإِبْلِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ قُلْ آلذَّكَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ الأُنثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ الأُنثَيَيْنِ أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاء إِذْ وَصَّاكُمُ اللَّهُ بِهَذَا فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا لِيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
اور اسی طرح اونٹوں کی بھی دو صنفیں (نر اور مادہ اﷲ نے) پیداکی ہیں ، اور گائے کی بھی دو صنفیں ۔ ان سے کہو کہ : ’’ کیا دونوں نروں کو اﷲ نے حرام کیا ہے، یا دونوں مادہ کو ؟ یا ہر اُس بچے کو جو دونوں نسلوں کی مادہ کے پیٹ میں موجود ہو ؟ کیا تم اُس وقت خود حاضر تھے جب اﷲ نے تمہیں اِس کا حکم دیا تھا ؟ (اگر نہیں ، اور یقینا نہیں ) تو پھر اُس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اﷲ پر اس لئے جھوٹ باندھے تاکہ کسی علمی بنیاد کے بغیر لوگوں کو گمراہ کر سکے ؟ حقیقت یہ ہے کہ اﷲ ظالم لوگوں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا۔ ‘‘
•
قُل لاَّ أَجِدُ فِي مَا أُوْحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلاَّ أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلاَ عَادٍ فَإِنَّ رَبَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
(اے پیغمبر ! ان سے) کہو کہ : ’’ جو وحی مجھ پر نازل کی گئی ہے اُ س میں تو میں کوئی ایسی چیز نہیں پاتا جس کا کھانا کسی کھانے والے کیلئے حرام ہو، اِلا یہ کہ وہ مردار ہو، یا بہتا ہوا خون ہو، یا سوَر کا گوشت ہو، کیونکہ وہ ناپاک ہے، یا جو ایسا گناہ کا جانور ہو جس پر اﷲ کے سوا کسی اور کا نام پکارا گیا ہو۔ ہاں جو شخص (ان چیزوں میں سے کسی کے کھانے پر) انتہائی مجبور ہو جائے، جبکہ وہ نہ لذت حاصل کرنے کی غرض سے ایسا کر رہا ہو، اور نہ ضرورت کی حد سے آگے بڑھے، تو بیشک اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
وَعَلَى الَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلاَّ مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ذَلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ وِإِنَّا لَصَادِقُونَ
اور یہودیوں پر ہم نے ہر ناخن والے جانور کو حرام کر دیا تھا، اور گائے اور بکری کے اجزاء میں سے ان کی چربیاں ہم نے حرام کی تھیں ، البتہ جو چربی ان کی پشت پر یا آنتوں پر لگی ہو، یا جو کسی ہڈی سے ملی ہوئی ہو وہ مستثنیٰ تھی۔ یہ ہم نے اُن کو اُن کی سرکشی کی سزا دی تھی۔ اور پورا یقین رکھو کہ ہم سچے ہیں
•
فَإِن كَذَّبُوكَ فَقُل رَّبُّكُمْ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ وَلاَ يُرَدُّ بَأْسُهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ
پھر بھی اگر یہ (کافر) تمہیں جھٹلائیں تو کہہ دو کہ : ’’ تمہارا پروردگار بڑی وسیع رحمت کا مالک ہے، اور اُس کے عذاب کو مجرموں سے ٹلایا نہیں جاسکتا۔ ‘‘
•
سَيَقُولُ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ لَوْ شَاء اللَّهُ مَا أَشْرَكْنَا وَلاَ آبَاؤُنَا وَلاَ حَرَّمْنَا مِن شَيْءٍ كَذَلِكَ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم حَتَّى ذَاقُواْ بَأْسَنَا قُلْ هَلْ عِندَكُم مِّنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوهُ لَنَا إِن تَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَإِنْ أَنتُمْ إَلاَّ تَخْرُصُونَ
جن لوگوں نے شرک اپنایا ہوا ہے، وہ یہ کہیں گے کہ : ’’ اگر اﷲ چاہتا تو نہ ہم شرک کرتے، نہ ہمارے باپ دادا، اور نہ ہم کسی بھی چیز کو حرام قرار دیتے۔ ‘‘ اِ ن سے پہلے کے لوگوں نے بھی اسی طرح (رسولوں کو) جھٹلایا تھا، یہاں تک کہ انہوں نے ہمارے عذاب کا مزہ چکھ لیا۔ تم اِن سے کہو کہ : ’’کیا تمہارے پاس کوئی علم ہے جو ہمارے سامنے نکال کر پیش کر سکو ؟ تم تو جس چیز کے پیچھے چل رہے ہو وہ گمان کے سوا کچھ نہیں اور تمہارا کام اِس کے سوا کچھ نہیں کہ وہمی اندازے لگاتے رہو
•
قُلْ فَلِلّهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ فَلَوْ شَاء لَهَدَاكُمْ أَجْمَعِينَ
(اے پیغمبر ! ان سے) کہو کہ : ’’ ایسی دلیل تو اﷲ ہی کی ہے جو (دلوں تک) پہنچنے والی ہو۔ چنانچہ اگر وہ چاہتا تو تم سب کو (زبردستی) ہدایت پر لے آتا۔ ‘‘