قرآن کریم > الأنعام
الأنعام
•
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالإِنسِ أَلَمْ يَأْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي وَيُنذِرُونَكُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا قَالُواْ شَهِدْنَا عَلَى أَنفُسِنَا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَشَهِدُواْ عَلَى أَنفُسِهِمْ أَنَّهُمْ كَانُواْ كَافِرِينَ
اے جنات اور انسانوں کے گروہ ! کیا تمہارے پاس خود تم میں سے وہ پیغمبر نہیں آئے تھے جو تمہیں میری آیتیں پڑھ کر سناتے تھے، اور تم کو اِسی دن کا سامنا کرنے سے خبردار کرتے تھے جو آج تمہارے سامنے ہے؟‘‘ وہ کہیں گے : ’’ (آج) ہم نے خود اپنے خلاف گواہی دے دی ہے (کہ واقعی ہمارے پاس پیغمبر آئے تھے، اور ہم نے انہیں جھٹلایا تھا) ‘‘ اور (درحقیقت) ان کو دُنیوی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا، اور (اب) انہوں نے خو د اپنے خلاف گواہی دے دی کہ وہ کافر تھے
•
ذٰلِكَ اَنْ لَّمْ يَكُنْ رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرٰي بِظُلْمٍ وَّاَهْلُهَا غٰفِلُوْنَ
یہ (پیغمبر بھیجنے کا) سارا سلسلہ اس لئے تھا کہ تمہارے پروردگار کو یہ گوارا نہیں تھا کہ وہ بستیوں کو کسی زیادتی کی وجہ سے اِس حالت میں ہلاک کر دے کہ اُس کے لوگ بے خبر ہوں
•
وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۭوَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ
اور ہر قسم کے لوگوں کو مختلف درجات اُن اعمال کے حساب سے ملتے ہیں جو انہوں نے کئے ہوتے ہیں ۔ اور جو اعمال بھی وہ کرتے ہیں ، تمہارا پروردگار اُن سے غافل نہیں ہے
•
وَرَبُّكَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ ۭاِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِنْۢ بَعْدِكُمْ مَّا يَشَاۗءُ كَمَآ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ اٰخَرِيْنَ
اور تمہارا پروردگار ایسا بے نیاز ہے جو رحمت والا بھی ہے۔ اگر وہ چاہے تو تم سب کو (دُنیا سے) اُٹھا لے اور تمہارے بعد کسی اور قوم کو تمہاری جگہ لے آئے، جیسے اُس نے تم کو کچھ اور لوگوں کی نسل سے پیدا کیا تھا
•
اِنَّ مَا تُوْعَدُوْنَ لَاٰتٍ وَّمَآ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِيْنَ
یقین رکھو کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے اُس کو آنا ہی آنا ہے، اور تم (اﷲ کو) عاجز نہیں کرسکتے
•
قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُواْ عَلَى مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدِّارِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ
(اے پیغمبر ! ان لوگوں سے) کہو کہ : ’’ اے میری قوم ! تم اپنی جگہ (اپنے طریقے کے مطابق) عمل کرو، میں (اپنے طریقے کے مطابق) عمل کر رہا ہوں ۔ پھر جلد ہی تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ اِس دنیا کا انجام کس کے حق میں نکلتاہے۔ یہ حقیقت (اپنی جگہ) ہے کہ ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے۔ ‘‘
•
وَجَعَلُواْ لِلّهِ مِمِّا ذَرَأَ مِنَ الْحَرْثِ وَالأَنْعَامِ نَصِيبًا فَقَالُواْ هَذَا لِلّهِ بِزَعْمِهِمْ وَهَذَا لِشُرَكَآئِنَا فَمَا كَانَ لِشُرَكَآئِهِمْ فَلاَ يَصِلُ إِلَى اللَّهِ وَمَا كَانَ لِلّهِ فَهُوَ يَصِلُ إِلَى شُرَكَآئِهِمْ سَاء مَا يَحْكُمُونَ
اور اﷲ نے جو کھیتیاں اور چوپائے پیدا کئے ہیں ، اِن لوگوں نے اُن میں سے اﷲ کا بس ایک حصہ مقرر کیا ہے۔ چنانچہ بزعمِ خود یوں کہتے ہیں کہ یہ حصہ تو اﷲ کا ہے، اور یہ ہمارے اُن معبودوں کا ہے جن کو ہم خدائی میں اﷲ کا شریک مانتے ہیں ۔ پھر جو حصہ اِن کے شریکوں کا ہوتا ہے، وہ تو (کبھی) اﷲ کے پاس نہیں پہنچتا، اور جو حصہ اﷲ کا ہوتا ہے، وہ ان کے گھڑے ہوئے معبودوں کو پہنچ جاتا ہے۔ ایسی بُری بُری باتیں ہیں جو انہوں نے طے کر رکھی ہیں !
•
وَكَذَلِكَ زَيَّنَ لِكَثِيرٍ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ قَتْلَ أَوْلاَدِهِمْ شُرَكَآؤُهُمْ لِيُرْدُوهُمْ وَلِيَلْبِسُواْ عَلَيْهِمْ دِينَهُمْ وَلَوْ شَاء اللَّهُ مَا فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُونَ
اور اسی طرح بہت سے مشرکین کو اُن کے شریکوں نے یہ سجھا رکھا ہے کہ اپنی اولاد کو قتل کرنا بڑا اچھا کام ہے، تاکہ وہ اِن (مشرکین) کو بالکل تباہ کر ڈالیں ، اور اُن کیلئے اُن کے دین کے معاملے میں مغالطے پیدا کردیں۔ اور اگر اﷲ چاہتا تو وہ ایسا نہ کر سکتے۔ لہٰذا ان کو اپنی افترا پردازیوں میں پڑا رہنے دو
•
وَقَالُواْ هَذِهِ أَنْعَامٌ وَحَرْثٌ حِجْرٌ لاَّ يَطْعَمُهَا إِلاَّ مَن نَّشَاء بِزَعْمِهِمْ وَأَنْعَامٌ حُرِّمَتْ ظُهُورُهَا وَأَنْعَامٌ لاَّ يَذْكُرُونَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا افْتِرَاء عَلَيْهِ سَيَجْزِيهِم بِمَا كَانُواْ يَفْتَرُونَ
اور یوں کہتے ہیں کہ : ’’ اِن چوپایوں اور کھیتیوں پر پابندی لگی ہوئی ہے۔ ‘‘ ان کا زعم یہ ہے کہ : ’’ اِن کو سوائے اُن لوگوں کے کوئی نہیں کھا سکتا جنہیں ہم کھلانا چاہیں ۔‘‘ اور کچھ چو پائے ایسے ہیں جن کی پشت حرام قرار دے دی گئی ہے، اور کچھ چوپائے وہ ہیں جن کے بارے میں اﷲ پر یہ بہتان باندھتے ہیں کہ اُن پر اﷲ کا نام نہیں لیتے۔ جو اِفترا پردازی یہ لوگ کر رہے ہیں ، اﷲ انہیں عنقریب اس کا پورا پورا بدلہ دے گا
•
وَقَالُواْ مَا فِي بُطُونِ هَذِهِ الأَنْعَامِ خَالِصَةٌ لِّذُكُورِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلَى أَزْوَاجِنَا وَإِن يَكُن مَّيْتَةً فَهُمْ فِيهِ شُرَكَاء سَيَجْزِيهِمْ وَصْفَهُمْ إِنَّهُ حِكِيمٌ عَلِيمٌ
نیز وہ کہتے ہیں کہ : ’’ ان خاص چوپایوں کے پیٹ میں جو بچے ہیں وہ صرف ہمارے مردوں کیلئے مخصوص ہیں ، اور ہماری عورتوں کیلئے حرام ہیں ۔ ‘‘ اور اگر وہ بچہ مردہ پیدا ہو تو اُس سے فائدہ اٹھانے میں سب (مردو عورت) شریک ہوجاتے ہیں ۔ جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں ، اﷲ انہیں عنقریب اُن کا پور پورا بدلہ دے گا۔ یقینا وہ حکمت کا بھی مالک ہے، علم کا بھی مالک