قرآن کریم > إبراهيم
إبراهيم
•
وَبَرَزُواْ لِلّهِ جَمِيعًا فَقَالَ الضُّعَفَاء لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ أَنتُم مُّغْنُونَ عَنَّا مِنْ عَذَابِ اللَّهِ مِن شَيْءٍ قَالُواْ لَوْ هَدَانَا اللَّهُ لَهَدَيْنَاكُمْ سَوَاء عَلَيْنَآ أَجَزِعْنَا أَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِن مَّحِيصٍ
اور یہ سب لوگ اﷲ کے آگے پیش ہوں گے ۔پھر جو لوگ (دنیا میں ) کمزور تھے ، وہ بڑائی بگھارنے والوں سے کہیں گے کہ : ’’ ہم تو تمہارے پیچھے چلنے والے لوگ تھے ، تو کیا اب تم ہمیں اﷲ کے عذاب سے کچھ بچالوگے ؟ ‘‘ وہ کہیں گے : ’’ اگر اﷲ نے ہمیں ہدایت دی ہوتی تو ہم بھی تمہیں ہدایت دے دیتے ۔ چاہے ہم چیخیں چلائیں یا صبر کریں ، دونوں صورتیں ہمارے لئے برابر ہیں ، ہمارے لئے چھٹکارے کا کوئی راستہ نہیں ۔‘‘
•
وَقَالَ الشَّيْطَانُ لَمَّا قُضِيَ الأَمْرُ إِنَّ اللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدتُّكُمْ فَأَخْلَفْتُكُمْ وَمَا كَانَ لِيَ عَلَيْكُم مِّن سُلْطَانٍ إِلاَّ أَن دَعَوْتُكُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِي فَلاَ تَلُومُونِي وَلُومُواْ أَنفُسَكُم مَّا أَنَاْ بِمُصْرِخِكُمْ وَمَا أَنتُمْ بِمُصْرِخِيَّ إِنِّي كَفَرْتُ بِمَآ أَشْرَكْتُمُونِ مِن قَبْلُ إِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
اور جب ہر بات کا فیصلہ ہو جائے گا تو شیطان (اپنے ماننے والوں سے ) کہے گا : ’’ حقیقت یہ ہے کہ اﷲ نے تم سے سچا وعدہ کیا تھا ، اور میں نے تم سے وعدہ کیا تو اُس کی خلاف ورزی کی ۔ اور مجھے تم پر اس سے زیادہ کوئی اختیار حاصل نہیں تھا کہ میں نے تمہیں (اﷲ کی نافرمانی کی ) دعوت دی تو تم نے میری بات مان لی ۔ لہٰذا اب مجھے ملامت نہ کرو ، بلکہ خود اپنے آپ کو ملامت کرو ۔ نہ تمہاری فریا د پر میں تمہاری مدد کر سکتا ہوں ، اور نہ میری فریاد پر تم میری مدد کرسکتے ہو۔ تم نے اس سے پہلے مجھے اﷲ کا جو شریک مان لیا تھا ، (آج ) میںنے اُس کا انکار کر دیا ہے ۔ جن لوگوںنے یہ ظلم کیا تھا ، اُن کے حصے میں تو اَب دردناک عذاب ہے
•
وَأُدْخِلَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ تَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلاَمٌ
اور جو لوگ ایمان لائے تھے ، اور انہوںنے نیک عمل کئے تھے ، اُنہیں ایسے باغات میں داخل کیا جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ۔ اپنے پروردگار کے حکم سے وہ ان (باغوں )میں ہمیشہ رہیں گے ۔ وہ آپس میں ایک دوسرے کا استقبال سلام سے کریں گے
•
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاء
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے کلمۂ طیبہ کی کیسی مثال بیان کی ہے ؟ وہ ایک پاکیزہ درخت کی طرح ہے جس کی جڑ (زمین میں ) مضبوطی سے جمی ہوئی ہے ، اور اُس کی شاخیں آسمان میں ہیں ،
•
تُؤْتِي أُكُلَهَا كُلَّ حِينٍ بِإِذْنِ رَبِّهَا وَيَضْرِبُ اللَّهُ الأَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ
اپنے رَبّ کے حکم سے وہ ہر آن پھل دیتا ہے ۔ اﷲ (اس قسم کی ) مثالیں اس لئے دیتا ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں
•
وَمَثلُ كَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ اجْتُثَّتْ مِن فَوْقِ الأَرْضِ مَا لَهَا مِن قَرَارٍ
اور ناپاک کلمے کی مثال ایک خراب درخت کی طرح ہے جسے زمین کے اُوپر ہی اُوپر سے اُکھاڑ لیا جائے ، اُس میں ذرا بھی جمائو نہ ہو
•
يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ وَيُضِلُّ اللَّهُ الظَّالِمِينَ وَيَفْعَلُ اللَّهُ مَا يَشَاء
جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اﷲ اُن کو اس مضبوط بات پر دُنیا کی زندگی میں بھی جمائو عطا کرتا ہے ، اور آخرت میں بھی ۔ اور ظالم لوگوں کو اﷲ بھٹکا دیتا ہے ، اور اﷲ (اپنی حکمت کے مطابق ) جو چاہتا ہے کرتا ہے
•
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُواْ نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا وَأَحَلُّواْ قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِ
کیاتم نے اُن لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوںنے اﷲ کی نعمت کو کفر سے بدل ڈالا ، اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں لا اُتارا
•
جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا وَبِئْسَ الْقَرَارُ
جس کا نام جہنم ہے ؟ وہ اُس میں جلیں گے ، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے
•
وَجَعَلُواْ لِلّهِ أَندَادًا لِّيُضِلُّواْ عَن سَبِيلِهِ قُلْ تَمَتَّعُواْ فَإِنَّ مَصِيرَكُمْ إِلَى النَّارِ
اور انہوںنے اﷲ کے ساتھ (اُس کی خدائی میں ) کچھ شریک بنالئے ، تاکہ لوگوںکو اُس کے راستے سے گمراہ کریں ۔ ان سے کہو کہ : ’’ (تھوڑے سے ) مزے اُڑا لو ، کیونکہ آخر کار تمہیں جانا دوزخ ہی کی طرف ہے ۔ ‘‘