قرآن کریم > النحل
النحل
•
يَوْمَ تَاْتِيْ كُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَنْ نَّفْسِهَا وَتُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُوْنَ
یہ سب کچھ اُس دن ہوگا جب ہر شخص اپنے دفاع کی باتیں کرتا ہوا آئے گا، اور ہر ہرشخص کو اُس کے سارے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، اور لوگوں پر کوئی ظلم نہیں ہوگا
•
وَضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَىِٕنَّةً يَّاْتِيْهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّٰهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوْا يَصْنَعُوْنَ
اﷲ ایک بستی کی مثال دیتا ہے جو بڑی پر امن اور مطمئن تھی، اُس کا رزق اُس کو ہر جگہ سے بڑی فراوانی کے ساتھ پہنچ رہاتھا۔ پھر اُس نے اﷲ کی نعمتوں کی ناشکر ی شروع کر دی، تو اﷲ نے اُن کے کرتوت کی وجہ سے اُن کو یہ مزہ چکھایا کہ بھوک اور خوف اُن کا پہننا اوڑھنا بن گیا
•
وَلَقَدْ جَاۗءَهُمْ رَسُوْلٌ مِّنْهُمْ فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُمُ الْعَذَابُ وَهُمْ ظٰلِمُوْنَ
اور اُن کے پاس اُنہی میں سے ایک پیغمبر آیا تھا، مگر انہوں نے اُس کو جھٹلایا، چنانچہ جب انہوں نے ظلم اپنا لیا تو اُن کو عذاب نے آپکڑا
•
فَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَيِّبًا ۠ وَّاشْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ
لہٰذا اﷲ نے جو حلال پاکیزہ چیزیں تمہیں رزق کے طور پر دی ہیں ، انہیں کھاؤ، اور اﷲ کی نعمتوں کا شکر ادا کرو، اگر تم واقعی اُسی کی عبادت کرتے ہو
•
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيْرِ وَمَآ اُهِلَّ لِغَيْرِ اللّٰهِ بِهِ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ
اُس نے تو تمہارے لئے بس مردار، خون، خنزیر کا گوشت اور وہ جانور حرام کیا ہے جس پر اﷲ کے سوا کسی اور کا نام پکارا گیا ہو۔ البتہ جو شخص بھوک سے بالکل بے تاب ہو، لذت حاصل کرنے کیلئے نہ کھائے، اور (ضرورت کی) حدسے آگے نہ بڑھے تو اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
وَلَا تَــقُوْلُوْا لِمَا تَصِفُ اَلْسِنَتُكُمُ الْكَذِبَ ھٰذَا حَلٰلٌ وَّھٰذَا حَرَامٌ لِّتَفْتَرُوْا عَلَي اللّٰهِ الْكَذِبَ ۭ اِنَّ الَّذِيْنَ يَفْتَرُوْنَ عَلَي اللّٰهِ الْكَذِبَ لَا يُفْلِحُوْنَ
اور جن چیزوں کے بارے میں تمہاری زبانیں جھوٹی باتیں بناتی ہیں ، اُن کے بارے میں یہ مت کہا کرو کہ یہ چیز حلال ہے، اور یہ حرام ہے، کیونکہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ تم اﷲ پر جھوٹا بہتان باندھو گے۔ یقین جانو کہ جو لوگ اﷲ پر جھوٹا بہتان باندھتے ہیں ، وہ فلاح نہیں پاتے
•
مَتَاعٌ قَلِيلٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
(دنیا میں ) اُنہیں جو عیش حاصل ہے، وہ بہت تھوڑا سا ہے، اور اُن کیلئے دردناک عذاب تیار ہے
•
وَعَلَى الَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَيْكَ مِن قَبْلُ وَمَا ظَلَمْنَاهُمْ وَلَكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
اور یہودیوں کیلئے ہم نے وہ چیزیں حرام کی تھیں جن کا تذکرہ ہم تم سے پہلے ہی کر چکے ہیں ۔ اور ہم نے اُن پر کوئی ظلم نہیں کیا، بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھاتے رہے
•
ثُمَّ اِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِيْنَ عَمِلُوا السُّوْۗءَ بِجَــهَالَةٍ ثُمَّ تَابُوْا مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ وَاَصْلَحُوْٓا ۙ اِنَّ رَبَّكَ مِنْۢ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ
پھر بھی تمہارا رَبّ ایسا ہے کہ جن لوگوں نے نادانی میں برائی کا ارتکاب کر لیا، اور اُس کے بعد توبہ کر لی، اور اپنی اصلاح کر لی تو ان سب باتوں کے بعد بھی تمہارا پروردگار بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
اِنَّ اِبْرٰهِيْمَ كَانَ اُمَّةً قَانِتًا لِّلّٰهِ حَنِيْفًا ۭ وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ
بیشک ابراہیم ایسے پیشوا تھے جنہوں نے ہر طرف سے یکسو ہو کر اﷲ کی فرماں برداری اختیار کر لی تھی، اور وہ ان لوگوں میں سے نہیں تھے جو اﷲ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتے ہیں